سینٹورس مال آتشزدگی کا مقدمہ درج، تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل

اپ ڈیٹ 10 اکتوبر 2022
اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے آتشزدگی کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف  درج کیا گیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز
اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے آتشزدگی کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نجی شاپنگ مال سینٹورس میں گزشتہ روز آگ لگنے کے واقعے کا مقدمہ تھانہ مارگلہ میں درج کرلیا گیا۔

اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے آتشزدگی کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن نے بتایا کہ سینٹورس مال میں آگ لگنے کا افسوسناک واقعہ تقریباً چار بجے کے قریب پیش آیا، اطلاع پر ریسکیو ٹیموں نے بروقت آگ بجانے کی کوشش شروع کی، آگ بجھانے میں فائر بریگیڈ کی 14 گاڑیوں کے ساتھ ساتھ ریسکیو 1122 راولپنڈی اور مسلح افواج کی خدمات حاصل کی گئیں اور آگ پر قابو پایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: نجی شاپنگ مال سینٹورس میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے بتایا کہ آگ لگنے کے واقعے کی انکوائری کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو آتشزدگی کی وجہ تلاش کرے گی اور عمارت میں فائر فائٹنگ آلات اور الارم کے فعال ہونے کے حوالے سے تحقیقات کرے گی۔

تحقیقاتی کمیٹی اس بات کا بھی جائزہ لے گی کہ مینجمنٹ کی جانب سے آتشزدگی سے نمٹنے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے تھے۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن نے ہدایت دی ہے کہ اسلام آباد کی تمام بڑی عمارات کو چیک کیا جائے اور دیکھا جائے کہ ان میں فائر فائٹنگ اوزار چلتے ہیں یا نہیں اور اگر نہیں ہیں تو ان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے مزید کہا کہ احتیاط کے طور پر سینٹورس مال اور اس سے منسلک رہائشی ٹاورز کو اس وقت تک سیل کیا جارہا ہے جب تک کہ اس آگ کے بعد ٹاورز کی صلاحیت کے بارے میں ٹیکنیکل ٹیم کی رپورٹ نہیں آتی۔

انہوں نے کہا کہ شاپنگ مال بھی مکمل طور پر کارڈن آف ہے اور کسی بھی چوری وغیرہ جیسے واقعات سے محفوظ ہے۔

'سینٹورس مال میں آگ لگی نہیں، لگائی گئی'

دوسری جانب وزیر اعظم آزاد کشمیر کے ترجمان راجا عثمان نے کہا کہ سینٹورس مال میں آگ لگی نہیں لگائی گئی ہے، پی ڈی ایم کی حکومت کو آزاد کشمیر میں پی ٹی آئی کی حکومت برداشت نہیں ہو رہی ہے، انتظامیہ کے سینٹورس کے خلاف اقدامات کے حوالے سے پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ منگل کے روز آزاد کشمیر کے صدر اور وزیر اعظم اور ہزاروں کی تعداد میں کشمیری دھرنا دیں گے، آئی جی، چیف کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد آگ لگانے میں براہ راست ملوث ہیں، وفاقی حکومت کی جانب سے ان کو مکمل آشیرباد حاصل ہے، اسلام آباد کی انتظامیہ اس سارے معاملے کی ذمہ دار ہے، سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی: کورنگی کی فیکٹری میں آتشزدگی، 16 افراد جاں بحق

ترجمان وزیر اعظم آزاد کشمیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خدشہ ہے کہ پاکستان کی سیاسی صورتحال کے تناظر میں یہ انتقامی کارروائی ہے، وفاقی حکومت ماڈل ٹاؤن سے بڑا سانحہ بنانا چاہتی ہے، وزیر اعظم شہباز شریف اور رانا ثنااللہ اس واقعے میں ملوث ہیں، یہاں پر بڑا واقعہ ہونے سے بچ گیا ہے، وفاقی حکومت انتقامی کارروائیاں نہ کرے۔

آتشزدگی کے شکار نجی مال کے جنرل مینجر عامر خواجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب کوئی بھی حادثہ ہوتا ہے تو اس کی مختلف ویڈیو یا نیوز بنائی جاتی ہے، ایک چھوٹا سا آگ کا واقعہ تھا جو باہر نکلا، آگ کی وجہ سے مال کے اندر کوئی نقصان نہیں ہوا، ہم نے اور ہماری ٹیم نے تحقیقات کی ہے اور ہم نے دو گھنٹے کے اندر آگ پر قابو پایا، ایک دکان کو صرف نقصان پہنچا ہے۔

عامر خواجہ نے کہا کہ ہم خود بھی اس معاملے کی تحقیقات کریں گے اور اس کو میڈیا کے سامنے لائیں گے، اس مال کے اندر اوورسیز پاکستانیوں کا پیسہ لگا ہوا ہے، اس مال کی انتظامیہ کشمیر کی ہے اور کشمیریوں کا بھی پیسہ یہاں پر لگایا گیا ہے، ہم سیاست کو اس میں نہیں لانا چاہتے یہاں لوگوں کا روزگار موجود ہے، آگ کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، آگ ایک ہوٹل کے کچن سے لگی تھی، عمومی طور پر آگ کچن میں لگ جاتی ہے جس پر قابو پالیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہاں پر رہائش پذیر ہیں، ان کو بھی انتظامیہ کی جانب سے باہر نکالا جارہا ہے، اس پلازے کے رہائشی ایریا میں مریض بھی موجود ہیں، انتظامیہ کی جانب سے سب کو پلازہ خالی کرنے کا کہا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: کوآپریٹیو مارکیٹ میں آتشزدگی کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل

وزیراعظم کی ملکیت ہونے کی وجہ سے کارروائی کی جارہی ہے، وزیر خزانہ آزاد کشمیر

وزیر خزانہ آزاد کشمیر عبد الماجد خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مال کو سیاست کا رنگ دیا جارہا ہے، کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ آزاد کشمیر کے لوگ اسلام آباد میں کاروبار کریں، انتظامیہ، ایئر فورس اور نیوی کے عملے نے آگ کو کنٹرول کیا، یہ مال وزیر اعظم آزاد کشمیر کی ملکیت ہے جس کی وجہ سے یہ کارروائی کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس پر کوئی بات نہیں کی جاتی تو احتجاج کیا جائے گا، اس مال میں لوگوں کا اربوں روپے کا کاروبار ہے، اس وقت ان کو ساتھ دینا چاہیے نہ کہ یہ روش اختیار کی جائے، ہم سیاسی رنگ نہیں دے رہے اور نہ دینا چاہتے ہیں، اس طرح کی صورتحال ہم پہلے سے آزاد کشمیر میں دیکھ رہے ہیں۔

وزیر خوراک آزاد کشمیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس مال میں لوگوں کے اربوں روپے لگے ہوئے ہیں، اگر انتظامیہ نے یہ مال نہ کھولا تو دھرنا بھی دیں گے اور احتجاج بھی کریں گے، مال کے مالک اور ان کے اہل خانہ پر ایف آئی آر درج کی جارہی ہے، سردار تنویر الیاس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آئے ہیں، وفاقی حکومت آگ کو لے کر انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے۔

وزیر ٹرانسپورٹ آزاد کشمیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثنااللہ زیادتی کر رہے ہیں، لانگ مارچ بعد کے بجائے ہم کل کر دیں گے، وفاقی حکومت انتقامی کارروائی کر رہی ہے، اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے اور مال نہ کھولا گیا تو احتجاج کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں