امریکی صدر نے 'چول ماری' ہے، پاکستان کا بلاوجہ ذکر کیا ہے، رانا ثنااللہ

اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2022
رانا ثنااللہ نے کہا کہ ہم نے ہر معاملے میں قانونی ضابطے پورے کیے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
رانا ثنااللہ نے کہا کہ ہم نے ہر معاملے میں قانونی ضابطے پورے کیے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے چول ماری ہے، ان کو اپنی گفتگو کے دوران پاکستان کے ذکر کی کوئی وجہ نہیں بنتی تھی۔

فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ امریکی صدر کے بیان میں کوئی بنیادی بات نہیں ہے اور اگر ہے بھی تو ہمارے وہ سیاست دان جو دوسرے ملکوں سے متعلق اپنی ذاتی اور ملک میں سیاست کے لیے غلط بیانی اور پروپیگنڈے کرتے ہیں تو ہمیں اپنے رویوں میں بھی محتاط رہنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: وفاقی حکومت خیبرپختونخوا میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بھرپور مدد کرے گی، راناثنااللہ

امریکی صدر جو بائیڈن کے پاکستان سے متعلق بیان پر بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ امریکی صدر نے چول ماری ہے، جب وہ بات کر رہے تھے اس کا کوئی تک نہیں بنتا جس میں نہ پاکستان کا ذکر تھا، نہ ہی ایٹمی قوت کے حوالے سے بات تھی اور ایسے بے وجہ بات کردی۔

'وفاقی ادارے ای سی پی کے ہر حکم پر عمل کریں گے'

وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے ہر معاملے میں قانونی ضابطے پورے کیے ہیں اور کسی جگہ پر بھی کوئی ایسا عمل نہیں کیا جس کی قانون میں گنجائش نہ ہو۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے اختیار کے تحت ہم نے انتخابی حلقوں میں مسلح افواج، رینجرز، ایف سی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے تعینات کیے ہیں، اب آج کے دن یہ الیکشن کمیشن کا اختیار ہے کہ وہ ان سے کس طرح ڈیوٹی لیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر الیکشن کمیشن نے مناسب سمجھا ہے کہ کسی ایجنسی کو پولنگ اسٹیشن کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے تو یہ ان کا اختیار ہے، شفاف اور منصفانہ الیکشن کروانے کے لیے الیکشن کمیشن کی ہدایات پر تمام وفاقی اور صوبائی ایجنسیوں کو عمل کرنا چاہیے اور میں اس بات کی ضمانت دیتا ہوں کہ وفاقی ایجنسیاں الیکشن کمیشن کے ہر حکم پر عمل کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز آئی جی پنجاب سے میری بات ہوئی تھی جن کو میں نے ہدایت کی تھی کہ یہ بات یقینی بنائیں کہ انتخابی حلقوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے علاوہ کسی کے پاس بھی ہتھیار نہیں ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ کا اینٹی کرپشن پنجاب کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ

عمران خان کے مارچ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ 25 مئی کی پالیسی کو 10 سے ضرب دے کر نمٹا جائے گا اور لانگ مارچ کے ذریعے حکومت تبدیل کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر مسلح جتھوں کے ساتھ حکومت کی تبدیلی کا عمل شروع ہوگیا تو ایک بار یہ کرلیں گے اور 6 ماہ بعد کوئی دوسرا جتھا آجائے گا تو پھر یہ ملک تو جتھوں سے چلے گا، لہٰذا اس جتھا کلچر کو روکنے کے لیے ہم اپنی جانوں کا نذرانہ بھی پیش کریں گے مگر اس ’اوئے توئے‘ کی سیاست کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔

مزید پڑھیں: اینٹی کرپشن انکوائری: وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے وارنٹ گرفتاری معطل

رانا ثنااللہ نے کہا کہ ہم عمران خان کے ساتھ مشروط مذاکرات نہیں کریں گے، غیر مشروط مذاکرات آکر کریں چاہے وہ الیکشن کی تاریخ ہو یا کوئی اور معاملات۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی وطن واپسے کے حوالے سے ایک سوال پر وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ان کی وطن واپسی کا فیصلہ کرنے کا اختیار کسی کو نہیں ہے مگر اس بات کا اعلان نواز شریف اور پارٹی خود کرے گی اور اعلان کردہ تاریخ پر آئیں گے جس کے بعد اگلے عام انتخابات کی مہم کی قیادت وہ خود کریں گے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Irfan Anwar Oct 16, 2022 08:09pm
واہ خوبصورت سفارتی زبان ۔۔۔۔ برباد گلستان کرنے کو بس ایک ہی الو کافی تھا۔۔۔۔۔۔۔۔ ہر شاخ پہ بیٹھا الو اپنی مثال آپ ہے یہاں