بھارت سے شکست کے بعد تاحال 'دل گرفتہ' اور افسردہ ہیں، افتخار احمد

اپ ڈیٹ 26 اکتوبر 2022
افتخار احمد نے کہا کہ آسٹریلیا کی پچز تیز اور باؤنسی ہیں، ہم نے اس کے لیے تیاری کی ہے — فوٹو: پی سی بی انسٹاگرام
افتخار احمد نے کہا کہ آسٹریلیا کی پچز تیز اور باؤنسی ہیں، ہم نے اس کے لیے تیاری کی ہے — فوٹو: پی سی بی انسٹاگرام

پاکستان کے مڈل آرڈر بلے افتخار احمد نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی ٹیم ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ میں اپنے افتتاحی میچ میں روایتی حریف بھارت کے خلاف اذیت ناک شکست کے بعد تاحال 'دل شکستہ' اور افسردہ ہے۔

مایہ ناز بھارتی بلے باز ویرات کوہلی کی 82 رنز کی شاندار ناٹ آؤٹ اننگز نے 23 اکتوبر کو میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں 90 ہزار سے زیادہ پرجوش شائقین کے سامنے بھارت کو آخری گیند پر شاندار فتح دلائی تھی۔

جمعرات کے روز پرتھ میں نسبتاً کمزور زمبابوے کے خلاف ہونے والے میچ میں پاکستان کے پاس مزید غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی 20 ورلڈ کپ: سنسنی خیز مقابلے کے بعد بھارت نے پاکستان کو شکست دے دی

مڈل آرڈر بلے باز افتخار احمد جنہوں نے پاکستان کی جانب سے مقررہ بیس اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر دیے گئے 159 رنز کے ہدف میں 51 رنز کا حصہ ڈالا تھا لیکن ان کی یہ اننگز پاکستان کو شکست سے بچانے کے لیے کافی ثابت نہیں ہوئی تھی، نے کہا کہ اتنا بڑا میچ ہارنے کے بعد اب تک دکھ ہو رہا ہے، ہم دل شکستہ ہیں۔

افتخار احمد نے کہا کہ دلی دکھ اور افسوس کے باجود ہمارے حوصلے بلند ہیں، انہوں نے بھارت سے شکست کے بعد ٹیم کا حوصلہ بڑھانے پر کپتان بابر اعظم کو سراہا۔

بھارت کے خلاف میچ میں شکست کے بعد ٹیم کی حوصلہ افزائی کرنے کی بابر اعظم کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔

مزید پڑھیں: 'ناقابل یقین اور دلچسپ'، دنیا بھر کے کرکٹر کے پاک-بھارت میچ پر تبصرے

اپنی وائرل ہونے والی ویڈیو میں بابر اعظم یہ کہتے سنائی دیے کہ ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا ہے، خود کو گرنے مت دیں، ٹورنامنٹ ابھی شروع ہوا ہے، ہم ایک ٹیم کے طور پر ہارے اور ایک ٹیم کے طور پر ہی جیتیں گے۔

اس تمام صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے افتخار احمد نے کہا کہ بابر اعظم اور ٹیم انتظامیہ نے جس طرح کھلاڑیوں کو سپورٹ کیا، وہ بہت اچھا تھا، بابر اعظم اور کوچز نے کہا کہ 'یہ ہمارا آخری میچ نہیں تھا، سب کھلاڑیوں نے پوری کوشش کی' اس لیے ہمارے حوصلے بلند ہیں۔

پاکستان اپنے اگلے میچ میں زمبابوے کو شکست دینے کے لیے پر اعتماد ہوگا، پاکستان جو کہ آئی سی سی کی رینکنگ میں تیسرے نمبر پر ہے جب کہ زمبابوے 11 ویں نمبر پر ہے، پاکستان کو اپنے اعتماد کو بحال کرنے اور اگلے مرحلے میں رسائی کو یقینی بنانے کے لیے اس فتح کی ضرورت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: ’ریویو کیوں نہیں لیا گیا‘، آخری اوور میں نو بال پر سوالات اٹھ گئے

32 سالہ افتخار احمد نے کہا کہ زمبابوے عالمی ٹیم ہے اور ہمیں ان کے خلاف کسی بھی دوسری ٹیم کی طرح بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا ہوگا، اچھا کھیلنا اور اعتماد برقرار رکھنا بہت اہم ہے، کھلاڑی کارکردگی دکھانے کے لیے پرجوش ہیں۔

تیز گیند باز حارث رؤف نے بھارت کے خلاف پورے میچ میں اچھی باؤلنگ کی لیکن 19ویں اوور کے اختتام پر کھیل کا نقشہ تبدیل کرتے ہوئے ویرات کوہلی نے ان کو 2 چھکے لگائے۔

افتخار احمد نے کہا کہ آسٹریلیا کی پچز تیز اور باؤنسی ہیں اور ہم نے اس کے لیے تیاری کی، حارث رؤف ہمارے اہم اسٹرائیک باؤلر ہیں اور ہم ان سے گیند بازی کی توقع کرتے ہیں اور یہ کہ وہ پاکستان کی جیت میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں