ٹی 20 ورلڈ کپ: سنسنی خیز مقابلے کے بعد بھارت نے پاکستان کو شکست دے دی

اپ ڈیٹ 23 اکتوبر 2022
ویرات کوہلی نے 53 بالز پر 82 رنز کی فتح گر اننگز کھیلی — فوٹو:اے ایف پی
ویرات کوہلی نے 53 بالز پر 82 رنز کی فتح گر اننگز کھیلی — فوٹو:اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
شان مسعود اور افتخار احمد نے نصف سنچریاں اسکور کیں — فوٹو: اے ایف پی
شان مسعود اور افتخار احمد نے نصف سنچریاں اسکور کیں — فوٹو: اے ایف پی
بابر اعظم صفر پر آؤٹ ہوئے — فوٹو: آئی سی سی ٹوئٹر
بابر اعظم صفر پر آؤٹ ہوئے — فوٹو: آئی سی سی ٹوئٹر

آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے سپر 12 مرحلے کے اہم میچ میں بھارت نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو 4 وکٹوں سے شکست دے دی۔

میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے گئے اہم میچ میں بھارت نے ویرات کوہلی کے شاندار 82 اور ہاردک پانڈیا کے 40 رنز کی بدولت پاکستان کا 160 رنز کا ہدف 6 وکٹوں کے نقصان پر آخری گیند پر حاصل کیا۔

ہدف کے تعاقب میں بھارتی ٹیم ابتدا میں مشکلات کا شکار نظر آئی اور بھارتی اوپنر کے ایل راہول کو فاسٹ باؤلر نسیم شاہ نے کلین بولڈ کیا، وہ صرف 4 رنز بنا سکے۔

اگلے ہی اوور میں حارث رؤف کی گیند پر بھارتی کپتان روہت شرما بھی آؤٹ ہوگئے، وہ بھی 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، افتخار احمد نے سلپ پر ان کا شاندار کیچ پکڑا۔

بھارت کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی سوریا کمار یادیو تھے جنہیں حارث رؤف نے پویلین کی راہ دکھائی، وہ 10 گیندوں پر 15 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

بھارت کے چوتھے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی اکشر پٹیل تھے جو کپتان بابر اعظم کی شاندار تھرو پر رن آؤٹ ہوئے، وہ صرف 2 رنز بنا پائے۔

بھارتی ٹیم نے 10 اوورز کے اختتام پر 4 وکٹوں کے نقصان پر 45 رنز بنائے تھے جب کہ مایہ ناز بلے باز ویرات کوہلی اور میچ میں زبردست باؤلنگ کا مظاہرہ کرنے والے آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کریز پر موجود تھے۔

دونوں بلے باز شاندار شراکت قائم کرتے ہوئے میچ کو دلچسپ مرحلے میں لے آئے اور ٹیم کو مشکلات کے بھنور سے نکال دیا۔

بھارت کو آخری اوور میں 16 رنز درکار تھے لیکن میچ اس وقت انتہائی سنسنی خیز ہوگیا جب محمد نواز کی پہلی ہی گیند پر ہاردک پانڈیا 40 رنز بنانے کے بعد کیچ آؤٹ ہوگئے۔

محمد نواز کی نو بال پر ویرات کوہلی کا چھکا بھارت کو فتح کے قریب لے آیا جبکہ اسپنر کی دو وائیڈ بالز نے بھی کامیابی کی راہ ہموار کی۔

بھارت کو آخری بال پر فتح کے لیے ایک رن درکار تھا جس پر کارتھک کے اسٹمپ آؤٹ ہونے کے بعد میدان میں آنے والے ایشون نے چوکا لگا کر ٹیم کی نَیّا پار لگا دی۔

یوں بھارت نے اعصاب شکن میچ میں 4 وکٹوں سے فتح اپنے نام کی۔

ویرات کوہلی نے اپنی ٹی ٹوئنٹی کیریئر کی بہترین اننگز کھیلی اور 53 بالز پر 82 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔

زبردست باری کھیلنے پر ویرات کوہلی کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔

پاکستان کی جانب سے حارث رؤف اور محمد نواز نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں جب کہ نسیم شاہ نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

قبل ازیں بھارت نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی، اننگز کے آغاز پر پاکستان کی بیٹنگ مشکلات کا شکار نظر آئی جب کہ اس کے دونوں اوپنر جلد آؤٹ ہو گئے۔

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم دوسرے اوور میں ارشدیپ سنگھ کی پہلی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے اور گولڈن ڈک پر پویلین لوٹ گئے، بعدازاں چوتھے اوور میں وکٹ کیپر محمد رضوان بھی 12 گیندوں پر 4 رنز بناکر ارشدیپ سنگھ کا شکار بنے۔

پاکستان نے پاور پلے کے اختتام پر 2 وکٹوں کے نقصان پر 32 رنز بنائے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی 20 ورلڈ کپ: میلبرن میں پاک-بھارت اعصاب شکن معرکہ

پاکستان نے 8 اوورز کے اختتام پر 2 وکٹوں کے نقصان پر 44 رنز بنالیے تھے، شان مسعود 25 اور افتخار احمد 12 رنز کے ساتھ بیٹنگ کر رہے تھے۔

محتاط بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے پاکستان نے 10 اوورز کے اختتام پر 62 رنز بنالیے جب کہ 11واں اوور پاکستان کے لیے کچھ بہتر ثابت ہوا جہاں افتخار احمد نے 6 رنز کے لیے گیند کو باؤنڈری کے باہر پھینک دیا۔

12ویں اوور میں افتخار احمد نے جارحانہ بلے بازی کا سلسلہ جاری رکھا اور 3 فلک شگاف چھکے لگائے، بعد ازاں وہ 34 گیندوں پر 51 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

افتخار احمد کے آؤٹ ہونے کے بعد نائب کپتان شاداب خان بیٹنگ کرنے آئے اور 6 گیندوں کا سامنا کے بعد صرف 5 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، جب کہ ان کے بعد حیدر علی آئے جو 4 گیندوں پر صرف 2 رنز ہی بناسکے، دونوں بلے بازوں کو ہاردک پانڈیا نے آؤٹ کیا۔

پاکستان کی جانب سے شان مسعود 37 رنز بنا کر کریز پر موجود تھے جب کہ ان کا ساتھ دینے کے لیے محمد نواز کریز پر آئے۔

بعد ازاں، محمد نواز بھی ہاردک پانڈیا کا نشانہ بنے، انہوں نے 6 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 9 رنز بنائے۔

محمد نواز کے آؤٹ ہونے کے بعد آصف علی بیٹنگ کرنے آئے اور صرف 3 رنز بناکر واپس لوٹ گئے، ان کو ارشدیپ سنگھ نے آؤٹ کیا۔

ایک اینڈ سے شان مسعود نے محتاط بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور 40 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی جب کہ اس دوران ان کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے شاہین شاہ آفریدی نے ارشدیپ سنگھ کو ایک چھکا اور ایک چوکا رسید کیا، وہ 8 گیندوں کا سامنا کرنے کے بعد 16 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

شاہین شاہ آفریدی کے آؤٹ ہونے پر حارث رؤف آئے اور پہلی بال پر ہی بھویشنو کمار کو زوردار کا چھکا رسید کیا۔

شان مسعود 42 گیندوں پر 52 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر ناٹ آؤٹ رہے جب کہ حارث رؤف نے 4 گیندوں پر 6 رنز بنائے اس طرح پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز بنائے اور بھارت کو جیت کے لیے 160 رنز کا ہدف دیا تھا۔

بھارت کی جانب سے ارشدیپ سنگھ نے 4 اوورز میں 32 اور ہاردک پانڈیا نے 4 اوورز میں 30 رنز دے کر 3، 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ بھویشنو کمار اور محمد شامی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

میچ سے قبل ٹاس جیتنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے بھارتی کپتان روہت شرما نے کہا کہ پچ بولنگ کےلیے اچھی لگ رہی ہے، میچ کی اچھی تیاری کی ہے۔

پاکستانی کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ہم ٹاس جیت جاتے تو باؤلنگ ہی کرتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے نیوزی لینڈ کے خلاف اچھی کرکٹ کھیلی، ہم چھ بلے بازوں کے ساتھ میدان میں اتررہے ہیں۔

پاکستانی ٹیم میں کپتان بابر اعظم، شاداب خان، آصف علی، حیدر علی، افتخار احمد، محمد نواز، محمد رضوان، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود اور حارث رؤف شامل تھے۔

بھارتی ٹیم میں روہت شرما، کے ایل راہول، ویرات کوہلی، سوریہ کمار یادیو، ہارڈک پانڈیا، دنیش کارتک، ایکسر پٹیل، روی ایشون، محمد شامی، بھونیشور کمار، اور ارشدیپ سنگھ شامل تھے۔

میلبرن میں موسم میچ کے لیے قدرے بہتر ہوگیا تھا اور بارش کے امکانات انتہائی کم ہوگئے تھے جب کہ اس سے قبل ماہرین موسمیات نے آج کا میچ بارش سے متاثر ہونے کے بہت زیادہ امکانات کا اظہار کیا تھا۔

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم نے جیت کا عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹی20 ورلڈ کپ میں پاک۔بھارت میچ کا سب کو انتظار ہے، بطور ٹیم ہم تیار ہیں اور کوشش کریں گے کہ 100 فیصد کارکردگی دکھائیں۔

بابر اعظم کا کہنا تھا کہ موسم ہمارے ہاتھ میں نہیں، بطور کھلاڑی اور کپتان میں چاہوں گا کہ پورا میچ ہو کیونکہ سب لوگ اس میچ کا انتظار کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ پورا میچ ہوگا تو زیادہ اچھا ہوگا، جتنا بھی میچ ہو اور صورت حال جیسی بھی ہو، بطور ٹیم ہم تیار ہیں اور کوشش کریں گے کہ 100 فیصد کارکردگی دکھائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں