عمران خان کا چیف الیکشن کمشنر کو 10 ارب ہرجانے کا نوٹس بھیجنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2022
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کامونکی کے مقام پر لانگ مارچ سے خطاب کر رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کامونکی کے مقام پر لانگ مارچ سے خطاب کر رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان پر 10 ارب روپے ہرجانے کا مقدمے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ان چوروں کو خوش کرنے کے لیے فارن فنڈنگ کیس اور توشہ خانہ میں میرا نام لیا۔

عمران خان نے کامونکی میں مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 12 کلومیٹر کا سفر طے کر سکتے ہیں، لوگوں کی محبت اتنی ہے، اتنا جنونی استقبال ہے کہ ہم ایک دن میں 10 سے 12 کلومیٹر سے زیادہ آگے نہیں جاسکتے۔

مزید پڑھیں: عمران خان کا لانگ مارچ سے قبل ویڈیو پیغام

انہوں نے کہا کہ یہ امپورٹڈ حکومت اور اس کے سہولت کار ٹی وی کوریج بند کر رہے ہیں، لوگوں اور پاکستان کے عوام کو اسلام آباد کی طرف بڑھتے دیکھنے سے روک رہے ہیں لیکن کوئی فکر کی بات نہیں ہے، سوشل میڈیا کی وجہ سے ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ لوگوں کو اپنے موبائل فون پر نظر آرہا ہے کہ یہ انقلاب کتنی تیزی سے اسلام آباد کی طرف آرہا ہے۔

عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمہارے سے بڑا دو نمبر آدمی کبھی الیکشن کمیشن میں نہیں بیٹھا، یہ شریف خاندان کے گھر کا نوکر ہے اور دوسرا اس کو پیچھے سے بھی ہدایات آرہی ہیں، مجھے معلوم ہے کہ اس کو پیچھے سے کون اکسا رہا ہے کیونکہ اس گیدڑ میں تو دم ہی نہیں تھا یہ کرنے کا۔

انہوں نے کہا کہ میں اس پر 10 ارب روپے ہرجانے کا کیس کرنے لگا ہوں، اس نے ان چوروں کو خوش کرنے کے لیے جو فارن فنڈنگ کیس اور توشہ خانہ میں میرا نام لیا، تو میں اس پر 10 ارب کا ہرجانہ کر رہا ہوں، میں یہ اس لیے کر رہا ہوں کیونکہ اس نے میری دیانت داری پر سوال اٹھایا، میں یہ چیلنج کرتا ہوں کہ جب بھی عدالت میں کیس لگے گا تو اگر ایک بھی غیر قانونی چیز میں نے کی ہوئی تو میں عدالت کے فیصلے کا انتظار نہیں کروں گا، خود چھوڑ دوں گا۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ سکندر سلطان، میں عدالت میں کھڑا کرکے تم سے پیسے نکلواؤں گا اور وہ پیسے شوکت خانم کو دوں گا تاکہ تم آگے کسی کے کہنے پر لوگوں کی ساکھ اس طرح نہ برباد کرو۔

یہ بھی پڑھیں: لانگ مارچ سے عمران خان کی روانگی نے قیاس آرائیوں کو جنم دے دیا

انہوں نے ضمنی انتخاب میں کرم میں کامیابی پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف یہ سارے چوروں کا ٹولہ ایک طرف تھا اور میں آپ کو سلام کرتا ہوں کہ میں نے دگنے مارجن سے انہیں پھینٹا لگایا۔

ان کا کہنا تھا کہ اب ان لوگوں کو پیغام دے رہا ہوں جنہوں نے اس چوروں کے ٹولے کو ہمارے اوپر مسلط ہونے دیا، میں بڑے ادب سے آپ کو پیغام دے رہا ہوں کہ اللہ کا واسطہ ہے قوم کی آواز سن لو، سن لو قوم کدھر کھڑی ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ کبھی دنیا کی تاریخ میں سنا ہے کہ میں آٹھ الیکشن سے میں اکیلا کھڑا ہوتا ہوں اور ساری جماعتیں مل کر میرے خلاف کھڑی ہوتی ہیں، آٹھ میں سے سات الیکشن جیتتا ہوں جو عالمی ریکارڈ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں جو پیپلز پارٹی جیتی تو پیپلز پارٹی دھاندلی، ریاستی مشینری کے بغیر آج ایک الیکشن نہیں جیت سکتی۔

مزید پڑھیں: عمران خان کا لانگ مارچ مرضی کا آرمی چیف لگانے کیلئے ہے، نواز شریف

ان کا کہنا تھا کہ میں آج ان سب کو پیغام دینا چاہتا ہوں جن کے پاس طاقت ہے، میں شہباز شریف تم کو نہیں بلکہ ان کو پیغام دے رہا ہوں جنہوں نے تم کو اوپر بیٹھنے کی اجازت دی کہ آج بھی دیکھ لیں قوم کھڑی کدھر ہے، کبھی عوام کے خلاف ملکی اسٹیبلشمنٹ کھڑی نہیں ہوتی، کیونکہ عوام اور فوج مل کر ملک کو مضبوط کرتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ آپ ان کے ساتھ نہ کھڑے ہوں، جو بھی ان کے ساتھ ملے گا وہ انہی کے ساتھ رنگا جائے گا، لوگ ان سے نفرت کرتے ہیں اور ہم پاکستانی قوم بھیڑ بکریاں یا گائے بھینسیں نہیں ہیں، ہم انسان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اللہ نے تمہیں نیوٹرل ہونے کی اجازت نہیں دی، چوروں کے ساتھ کھڑے ہو کر ہمیشہ ذلیل ہو یا حق اور سچ کے ساتھ کھڑے ہو۔

یہ بھی پڑھیں: لانگ مارچ میں شرکا کی تعداد بڑھانے کیلئے عمران خان لاہور میں متحرک

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں پھر کہہ رہا ہوں کہ یہ ملک تب تگڑا ہوگا جب ملک کے ادارے مضبوط ہوں گے، ملک کے ادارے تب مضبوط ہوتے ہیں جب قوم ملک کے اداروں کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے، اگر قوم ایک طرف ہے اور ادارہ دوسری طرف ہے تو کوئی ادارہ کام نہیں کر سکتا، ملک کی طاقت مضبوط اداروں میں ہے۔

'جب تک اندر میر جعفر, میر صادق نہ ہوں کوئی بیرونی سازش کبھی کامیاب نہیں ہوتی'

بعد ازاں ایمن آباد میں ’حقیقی آزادی مارچ‘ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ اداروں کی مضبوطی اس وقت ہوتی ہے جب قوم ان کے پیچھے کھڑی ہو اور اگر اداروں کا خیال ہے کہ وہ چوروں کے ساتھ کھڑے ہوں اور بھیڑ بکریاں بھی ان کے پیچھے لگ جائیں گی، بھیڑ بکریاں تو پیچھے لگ جائیں گی مگر پاکستانی قوم نہیں لگے گی۔

انہوں نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف نے پہلے دونوں (آصف زرداری، نواز شریف) کو چوری میں نکالا اور پھر اپنی کرسی بچانے کے لیے دونوں کو این آر او دیا۔

عمران خان نے کہا کہ پیسہ پاکستانی قوم کا تھا اور ان کو معاف پرویز مشرف نے کیا جس کا اپنا پیسا تھا ہی نہیں جبکہ ان دونوں نے مل کر 10 سال ملک کو لوٹا اور بند کمروں میں فیصلہ ہوا جس کے بعد تھوڑے سے لوگوں نے ملک کے مستقبل کا بیڑا غرق کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بند کمروں میں فیصلہ کرکے پھر سے ان چوروں کو ہم پر مسلط کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت درست سمت میں جارہی تھی اور کبھی کسانوں کے پاس اتنا پیسا نہیں آیا جتنا ہمارے آخری دو سالوں میں آیا جنہوں نے پیسا فصلوں پر لگایا اور چار فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی جس کے بعد ملک خوشحالی کی طرف جارہا تھا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جب تک اندر میر جعفر اور میر صادق نہ ہوں کوئی بیرونی سازش کبھی کامیاب نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی نواز شریف سے پوچھا جاتا ہے کہ اتنی ملکیت کیسے بنائی تو وہ بھگوڑا باہر بھاگ جاتا ہے اور وہاں سے سازش کرتا ہے اور اب وہ بھگوڑا باہر بیٹھ کر انتظار کر رہا ہے کہ یہاں ماحول سازگار ہو اور طاقتور حلقوں سے ’انڈراسٹینڈنگ‘ ہو تاکہ وہ پھر سے واپس آجائے۔

عمران خان نے بغیر نام لیے کہا کہ اگر آپ زبردستی کوشش کریں گے کہ ہم ان چوروں کی حمایت کریں یا ان کی قیادت کو قبول کریں تو قوم آپ کے خلاف ہو جائے گی اور جو ان کے ساتھ ہوگا قوم ان کے خلاف ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں