برازیل کی سپریم کورٹ نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ سڑکوں سے رکاوٹیں ہٹائی جائیں جہاں صدر جیئر بولسونارو کے حامیوں نے صدارتی انتخاب میں شکست کے بعد راستے بلاک کر دیے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق بولسونارو کے حامی ہزاروں ٹرک ڈرائیوروں نے انتخابات کے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کر دیے ہیں اور برازیل کی ہائی ویز بلاک کر دی ہیں، صدارتی انتخاب میں بائیں بازو کی جماعت کے امیدوار لوئز لولا ڈی سلوا نے کامیابی حاصل کی تھی۔

برازیل میں سپر مارکیٹوں نے اشیا کی رسد میں خلل کی شکایت کرتے ہوئے بولسونارو سے درخواست کی کہ وہ صورت حال ٹھیک کریں ورنہ دکانوں میں اشیا ختم ہو جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: برازیل: صدر بولسونارو کو شکست، لوئز لولا ڈی سلوا نئے صدر منتخب

بولسونارو نے اب تک انتخابی نتائج پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے، وزیر مواصلات فبیئو فریا نے رائٹرز کو بتایا کہ بولسونارو کی جانب سے شکست پر منگل کو بات کرنے کا امکان ہے، یہ بات واضح نہیں ہے کہ وہ نومنتخب صدر لوئز لولا کی فتح تسلیم کریں گے یا نہیں۔

بولسونارو کی جانب سے ڈیزل کی قیمت میں کمی کا فائدہ ٹرک ڈرائیوروں کو ہوا تھا اور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ ہائی ویز بند کرکے برازیل کی معیشت متاثر کرسکتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بولسونارو انتخابات میں ناکامی پر اب تک خاموش ہیں، ان کے سیاسی اتحادیوں نے لوئز لولا سے اقتدار کی منتقلی کے حوالے سے رابطے کرنا شروع کر دیے ہیں، چند افراد نے کہا ہے کہ بولسونارو کی حکومت کو انتخابی نتائج کا احترام کرنا چاہیے۔

بولسونارو کے حامیوں کی جانب سے اہم سڑکیں بلاک کر دی گئی ہیں جہاں سے اناج بندرگاہوں پر پہنچایا جاتا ہے، اسی طرح دو بڑے شہروں ریو ڈی جینیرو اور ساؤ پالو کو ملانے والی سڑک بھی بلاک کر دی تھی۔

ایئر پورٹ حکام نے بتایا کہ درجنوں مظاہرین نے ساؤ پالو میں ملک کے مصروف ترین بین الاقوامی ہوائی اڈے گوارالہوس تک جانے والی مرکزی سڑک عارضی طور پر بند کر دی تھی، جس کی وجہ سے 25 پروازیں منسوخ ہو گئی تھیں۔

گورنر روڈریگو نے بتایا کہ ہائی ویز منگل کی صبح کھول دی گئی تھی، انہوں نے اعلان کیا کہ جو بھی راستے بند کرے گا اس پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: برازیل: جج کو دھمکی دینے والے سیاسی رہنما کا گرفتاری سے بچنے کیلئے پولیس پر دستی بم حملہ

ٹرک ڈرائیور وینڈو سوریس نے لولا کے صدر بننے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہم برازیلین گینگ کی واپسی کے خلاف ہیں، جنہوں نے ریاست کے خزانے کو لوٹا تھا، رپورٹ کے مطابق ان کے 2003 سے 2010 تک کے دور میں بڑے پیمانے پر مبینہ کرپشن کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس وقت تک یہاں سے نہیں ہٹیں گے جب تک اس ڈاکو کو صدارت سنبھالنے سے نہیں روکا جاتا۔

مظاہرے میں شریک نائیلی سوزا نے بتایا کہ ان کا خیال ہے کہ بولسونارو قوم سے خطاب کرنے سے قبل دیکھنا چاہتے ہیں کہ مظاہرے کیا رُخ اختیار کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ 77 سالہ سابق لوہار لوئز لولا ڈی سلوا نے تیسری مرتبہ کامیابی حاصل کی ہے، انہوں نے 2003 سے 2010 کے درمیان برازیل پر حکومت کی تھی لیکن کرپشن کے جرم میں انہیں کچھ عرصہ جیل میں گزارنا پڑا، بعد ازاں سزا کو کالعدم قرار دے دیا گیا تھا۔

جسٹس ایلگزنڈرے ڈی موریس نے وفاقی ہائی وے پولیس (پی آر ایف) کو حکم دیا تھا کہ تمام راستے صاف کردیے جائیں۔

متعدد ٹرک ڈرائیوروں نے ویڈیو جاری کرتے ہوئے فوج سے مطالبہ کیا کہ وہ لوئز لولا ڈی سلوا کو عہدہ سنبھالنے سے روکیں۔

یہ بھی پڑھیں: برازیل: انتخابی مہم کے دوران صدارتی امیدوار چاقو حملے میں زخمی

پی آر ایف نے بتایا کہ ٹرک ڈرائیوروں نے تقریباً 200 مقامات پر جزوی یا مکمل طور پر راستے بند کیے تھے، برازیل کی 27 ریاستوں میں سے 21 میں احتجاج پھیل گیا، انہوں نے بتایا کہ 192 راستےکلیئر کروا لیے گئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں