عمران خان مقدمہ درج نہیں کروا سکتے تو پنجاب حکومت سے استعفیٰ دے کر گھر جائیں، قمر زمان کائرہ

اپ ڈیٹ 07 نومبر 2022
وزیراعظم کے مشیر برائے کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ کا دوران پریس کانفرنس ایک انداز— فوٹو: اے پی پی
وزیراعظم کے مشیر برائے کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ کا دوران پریس کانفرنس ایک انداز— فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم کے مشیر برائے کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ پنجاب میں اپنی ہی پارٹی کی انتظامیہ سے انصاف نہیں لے سکتے تو گھر چلے جائیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اگر آپ اتنے بے بس ہیں کہ وزیر آباد واقعے پر مقدمہ درج نہیں کروا سکتے تو آپ کو پنجاب حکومت سے استعفیٰ دے کر گھر جانا چاہیے۔

مزید پڑھیں: سابق وزیر اعظم ہونے کے باجود اب تک حملے کی ایف آئی آر درج نہیں ہوسکی، عمران خان

انہوں نے فائرنگ کے واقعے کے لیے وفاقی حکومت اور فوجی افسران کو ذمہ دار ٹھہرانے اور وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور ایک فوجی افسر کے استعفے کا مطالبہ کرنے پر عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ لانگ مارچ کے لیے سیکیورٹی فراہم کرنے کی ذمہ داری پنجاب حکومت کی تھی، اس لیے وفاقی حکام کو نہیں بلکہ پرویز الہٰی حکومت یا متعلقہ وزیر اور پولیس افسر کو استعفیٰ دینا چاہیے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ جلسوں اور جلوسوں کے لیے فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنا مشکل تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں عمران خان کی جانب سے جن تین افراد کا نام لیا گیا ہے ان کو صرف اس صورت میں ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے جب پی ٹی آئی رہنما کے پاس اس بات کا پختہ ثبوت موجود ہو کہ فائرنگ ان کے کہنے پر کی گئی تھی، اگر عمران خان کے پاس ثبوت ہیں تو وہ اسے پولیس اور ججوں کے حوالے کریں۔

انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے چیف جسٹس آف پاکستان سے وزیر آباد واقعے اور اینکر پرسن ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے فل کورٹ کمیشن بنانے کی درخواست کرنے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ عمران خان بھی حملے کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیں۔

یہ بھی پڑھیں: اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو کے دعوے پر 14 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل

پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں لانگ مارچ کی اجازت دینے کے حوالے سے پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ وفاقی حکومت کو اس وقت تک کوئی اعتراض نہیں جب تک یہ تقریب عدالت کے قائم کردہ دائرہ کار کے اندر رہ کر منعقد کی جائے اور تحریک انصاف کو وفاقی دارالحکومت کی سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرنے اور شہریوں کو تنگ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

حکمراں اتحاد کی قیادت کی جانب سے عمران خان کی عیادت کے بارے میں سوال پر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ایسا کرنے پر غور کیا ہے لیکن جن پر قتل کی کوشش کا الزام لگایا جا رہا ہے، وہ ممکنہ بدسلوکی کے خدشات کی وجہ سے ملزم کے گھر جانے سے گریزاں ہوں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں