ضلع خیبر میں پاک فوج کا آپریشن، اہم دہشتگرد ہلاک، ایک جوان شہید

آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں آپریشن جاری ہے—فائل فوٹو:اے ایف پی
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں آپریشن جاری ہے—فائل فوٹو:اے ایف پی

خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر کے علاقے شکاس میں سیکیورٹی فورسز کے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر مشترکہ آپریشن کے دوران ایک اہم دہشتگرد کمانڈر ہلاک جب کہ پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوگیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر کے علاقے شکاس میں سیکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر مشترکہ آپریشن کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کے جوانوں اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور اہلکاروں نے مؤثر طریقے سے دہشت گردوں کے حملے کا جواب دیا۔

**یہ بھی پڑھیں: ڈیرہ اسمٰعیل خان: دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں 2 فوجی اہلکار شہید

بیان میں بتایا گیا ہے کہ فائرنگ کے شدید تبادلے میں ایک اہم دہشت گرد کمانڈر لیاقت علی عرف شاہین مارا گیا، آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے دہشت گرد کے بارے میں مشہور کیا گیا تھا کہ وہ ’مسنگ پرسن‘ میں شامل ہے۔

ترجمان پاک فوج کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آپریشن کے دوران مارے گئے دہشت گرد سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا، ہلاک دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا، وہ بھتہ خوری میں بھی سرگرم رہا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں سے شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران صوابی سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ سپاہی سلیم خان نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق ’علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کے خاتمے کے لیے کارروائی کی جارہی ہے‘۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا: ڈیرہ اسمٰیل خان میں دو مشتبہ خود کُش بمبار ہلاک

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

واضح رہے کہ اس قبل گزشتہ ماہ کے آخر میں خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے تھے۔

اس سے قبل گزشتہ ماہ ڈیرہ اسمٰعیل خان میں ایک کارروائی میں 2 مبینہ خود کش بمباروں کو مارا گیا تھا۔

پولیس عہدیداروں کا کہنا تھا کہ مبینہ خود کش بمبار امن کمیٹی کے سربراہ پر حملے کی کوشش کر رہے تھے اور اس دوران فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا۔

مزید پڑھیں: ضلع خیبر میں سی ٹی ڈی کا آپریشن، 3 دہشت گرد ہلاک

ان کا کہنا تھا کہ حملہ آور خود کش جیکٹ پہنے موٹرسائیکل-رکشا پر سوار تھے اور ڈیرہ اسمٰعیل خان-بنوں روڈ پر عرفان کالونی میں واقع نور عالم محسود کے دفتر پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

ڈیرہ اسمٰعیل خان کی تحصیل کولاچی میں گارا گلدار گاؤں میں 24 اکتوبر کو محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے کارروائی کے دوران مطلوب ایک دہشت گرد کو ہلاک کردیا تھا۔

اسی طرح 23 ستمبر کو خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں خودکش دھماکے میں پاک فوج کے ذیلی ادارے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے 4 اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: سیکیورٹی فورسز کی بنوں اور شمالی وزیرستان میں کارروائی، 7 دہشت گرد ہلاک

شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں ہی 23 اکتوبر کو افغانستان سے دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوگیا تھا۔

آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا تھا کہ افغانستان میں موجود دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان میں حسن خیل چوکی پر تعینات پاکستانی فوج پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے سپاہی وقار علی شہید ہوگئے۔

تبصرے (0) بند ہیں