خیبرپختونخوا، پنجاب حکومت کا وفاق پر فنڈز روکنے کا الزام

اپ ڈیٹ 04 دسمبر 2022
تیمور جھگڑا نے کہا کہ معاشی مسائل حل کرنے کے لیے نئے انتخابات ہی ایک راستہ ہے —فائل فوٹو: ڈان نیوز
تیمور جھگڑا نے کہا کہ معاشی مسائل حل کرنے کے لیے نئے انتخابات ہی ایک راستہ ہے —فائل فوٹو: ڈان نیوز

پنجاب اور خیبرپخونخوا کی صوبائی حکومتوں نے پر وفاقی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مرکز نے ایک ایسے وقت میں صوبوں کے حصص روک دیے ہیں جب وہ سیلابی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے امدادای سرگرمیاں کرنے میں مصروف ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ خیبرپختونخوا تیمور جھگڑا نے وزیر خزانہ پنجاب محسن لغاری اور ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اپریل میں اقتدار میں آنے کے بعد اتحادی حکومت نے خیبرپختونخوا حکومت کو 120 ارب روپے جاری نہیں کیے۔

تیمور جھگڑا نے کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے روکی گئی رقم میں سے 30 ارب روپے نئے ضم ہونے والے قبائلی علاقوں کے ہیں جہاں ترقیاتی منصوبوں کو روکا گیا ہے۔

انہوں نے اصرار کیا کہ ان علاقوں کو قومی دھارے سے الگ کرنے سے سیکورٹی سے متعلق نتائج درپیش ہوسکتے ہیں جو صرف پشاور اور پختونخوا تک محدود نہیں رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے قبائلی علاقوں کے 60 لاکھ افراد کے لیے صحت کارڈ کے 5 ارب روپے منتقل نہیں کیے جبکہ اپنے اراکین قومی اسمبلی کے لیے 16 ارب روپے جاری کیے ہیں۔

تیمور جھگڑا نے وفاقی حکومت پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’ذرا سوچیں کہ آپ باجوڑ اور وزیرستان میں ہیں اور آپ کو اس کا پتا چلے تو پھر آپ کے ذہن میں کس قسم کے سوالات جنم لیں گے۔‘

وزیر خزانہ پنجاب محسن لغاری نے بھی دعویٰ کیا کہ وفاقی حکومت نے سیلاب متاثرین کی بحالی اور اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد جموں اور کشمیر کے لیے یونیورسل ہیلتھ انشورنس اسکیم (صحت کارڈ) کے لیے رقوم جاری نہیں کیں۔

محسن لغاری نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب صوبے اپنے وسائل سے سلاب متاثرین کی امداد و بحالی کے لیے اقدامات کر رہے ہوں، وفاقی حکومت صوبوں کو اپنے حصص جاری نہ کرکے مرکز کو کمزور بنا رہی ہے۔

وزیر خزانہ پنجاب نے کہا کہ نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ، نیٹ ہائیڈل منافع سمیت تمام بقایاجات کی ادائیگی معمول کے معاملات ہیں جو ازخود ہونے چاہئیں، مگر عدم تعاون کا ماحول معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال کے باوجود بھی پنجاب حکومت نے سیلاب زدہ علاقوں میں تعمیر نو کے لیے 14 ارب روپے کا پیکج جاری کیا ہے جو کہ دیگر اخراجات اور ترقیاتی منصوبوں پر قابو پاکر ممکن بنایا گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں محسن لغاری نے کہا کہ معیشت سرمایہ کاری کی پشت پناہی سے ترقی کرتی ہے جو کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے براہ راست متاثر ہے اور یہ نئے انتخابات نہ ہونے کی صورت میں جاری رہے گی۔

تیمور جھگڑا نے کہا کہ معاشی مسائل حل کرنے کے لیے نئے انتخابات ہی ایک راستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت، وفاقی حکومت کی مدد کے بغیر خود کو برقرار نہیں رکھ سکتی کیونکہ این ایف سی ایوارڈ، نیٹ ہائیڈل منافع اور پبلک سیکٹر کے ترقیاتی پروگرام کے منصوبوں کے بغیر صوبائی معیشت سے اخراجات مکمل نہیں ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے صوبوں کے واجب الادا فنڈز روک کر ملکی معیشت کا گلا گھونٹ دیا ہے کیونکہ ملکی معیشت صوبوں کے بجٹ سے چلتی ہے۔

تیمور جھگڑا نے کہا کہ اگر صوبوں میں سرمایہ کاری نہ ہوئی تو فنڈز کی عدم موجودگی کی وجہ سے قومی معیشت متاثر ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں