وفاقی حکومت نے خواجہ سراؤں کو پہلی بار بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے کفالت پروگرام کا حصہ بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت اور سماجی تحفظ شازیہ عطا مری کی زیر صدارت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے اجلاس میں خواجہ سراؤں کے لیے سماجی بہبود اسکیم میں جاتی اصلاحات (اسٹرکچر ریفارمز) کی منظوری دی گئی۔

ویڈیو پیغام میں شازیہ مری نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار خواجہ سرا کمیونٹی کو بے نظیر کفالت پروگرام کے ذریعے ڈھیروں مواقع فراہم کیے جائیں گے لیکن اس سے پہلے خواجہ سراؤں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹر ہونا لازمی ہے۔

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ کی ٹوئٹ کے مطابق وفاقی وزیر اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرمین پرسن شازی عطا مری کی صدارت میں 56واں اجلاس منعقد کیا گیا جہاں اسٹرکچر ریفارمز کے فیصلوں کے علاوہ خواجہ سرا کمیونٹی کو فائدے فراہم کرنے اور ضرورت مند لوگوں کی مدد کرنے کے حوالے سے فیصلے کیے گئے۔

شازیہ مری نے خواجہ سرا کمیونٹی کے لیے پالیسی کی منظوری کو موجودہ حکومت کا تاریخی کارنامہ قرار دیا، انہوں نے اجلاس کے اراکین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ پسماندہ طبقے کو متحرک کرنے کے لیے اپنے دفاتر اور اثروسوخ کا استعمال کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ خواجہ سرا کمیونٹی اس پالیسی سے فائدہ اٹھا سکے۔

انہوں نے ویڈیو میسج کے ذریعے خواجہ سرا کمیونٹی کے ارکان کو بے نظیر کفالت پروگرام کے ذریعے رجسٹر ہونے کے طریقہ کار کی وضاحت کی، شازیہ مری نے کہا کہ رجسٹریشن مکمل ہونے پر 7 ہزار روپے ملیں گے۔

ایسے افراد جو نادرا میں رجسٹرڈ ہیں اور جن کے قومی شناختی کارڈ میں خواجہ سرا درج ہے، وہی لوگ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹریشن کے لیے اہل قرار ہوں گے۔

خواجہ سرا کمیونٹی اپنی متعلقہ تحصیل میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام آفس میں جاکر رجسٹریشن کاؤنٹر سے سروے فارم میں اپنی درج اندراج کرا سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ کامیاب اندراج پر درخواست گزار خواجہ سرا کو 8171 نمبر سے میسیج آئے گا جس میں رقم کی تفصیلات اور مزید معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں