کراچی: بیلٹ باکس کی سیل توڑنے کا معاملہ: فردوس شمیم نقوی کے خلاف مقدمہ درج

اپ ڈیٹ 17 جنوری 2023
پریزائیڈنگ افسر آصف علی نے فردوس شمیم نقوی کے خلاف سولجر بازار پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کروائی —فوٹو: فردوس شمیم نقوی ٹوئٹر
پریزائیڈنگ افسر آصف علی نے فردوس شمیم نقوی کے خلاف سولجر بازار پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کروائی —فوٹو: فردوس شمیم نقوی ٹوئٹر

کراچی میں 15 جنوری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوران پولنگ اسٹیشن کے اندر بیلٹ باکس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے الزام میں پی ٹی آئی کے رہنما فردوس شمیم نقوی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

فردوس شمیم نقوی نے اتوار کے روز ایک پولنگ اسٹیشن کا دورہ کیا تھا جس کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں انہیں بیلٹ بکس سے سیلیں توڑتے ہوئے دکھایا گیا۔

صوبائی الیکشن کمیشن نے فردوس شمیم نقوی کی ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے اقدامات کو غیر قانونی اور ضابطہ اخلاق کے خلاف قرار دیا تھا۔

اس کے بعد الیکشن کمیشن نے متعلقہ حکام کو رکن صوبائی اسمبلی کو پولنگ اسٹیشن سے نکالنے اور معاملے پر فوری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

گزشتہ روز پریزائیڈنگ افسر آصف علی نے فردوس شمیم نقوی کے خلاف سولجر بازار پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کروائی تھی۔

فردوس شمیم نقوی کے خلاف ایف آئی آر الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 172 (کاغذات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ) کے ساتھ ساتھ پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 186 اور 353 (حملہ کرنے یا مجرمانہ حرکت میں ملوث ہونے، سرکاری ملازم کو اس کی ڈیوٹی کی ادائیگی سے روکنے) کے تحت درج کی گئی۔

درخواست گزار نے ایف آئی آر میں بیان کیا کہ وہ ڈی ایچ اے بدر کمرشل ایریا میں واقع قاضی خدا بخش اسکول میں اپنی ڈیوٹی انجام دے رہا تھا جہاں پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی بیلٹ باکسز کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے ارادے سے پہنچے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’میں نے انہیں پولنگ اسٹیشن سے نکالنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے مجھے دھکا دیا‘۔

شکایت کنندہ کے مطابق فردوس شمیم نقوی کچھ دیر بعد پولنگ اسٹیشن سے نکل گئے جب کہ وہاں پولنگ کا عمل جاری تھا۔

پریزائیڈنگ افسر نے اپنی شکایت میں کہا کہ میں نے اپنے اعلیٰ افسران کو اس واقعے سے متعلق زبانی اور تحریری طور پر آگاہ کیا اور اب میں پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرا رہا ہوں اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کر رہا ہوں۔

پی ٹی آئی رہنما نے پولنگ اسٹیشن کے دورے کے دوران جہاں وہ مبینہ طور پر الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پکڑے گئے، وہاں انہوں نے بدانتظامی اور بیلٹ بکس کو مبینہ طور پر غلط سیل کرنے کی شکایت کی تھی۔

انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ صبح سے کوئی بھی عملہ موجود نہیں ہے، پولنگ اسٹیشن میں ایک کمرے میں 5 باکس رکھے ہوئے ہیں، الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئی خاتون عملہ موجود نہیں ہے۔

انہوں نے الیکشن کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پریزائیڈنگ افسر کی کوئی ٹریننگ نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ تمام باکس کی سیل کھلی ہے۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں فردوس شمیم نقوی کو عملے کے ایک رکن سے بحث کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ عملہ غلط طریقے سے ڈبوں کو سیل کر رہا ہے جس پر عملے نے انہیں صحیح طریقے سے سیل کرنے کی پیشکش کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں