کیماڑی زہریلی گیس معاملہ: 4 متاثرین کی قبر کشائی، لاشوں سے نمونے اکٹھے کرلیے گئے

اپ ڈیٹ 19 فروری 2023
گزشتہ ماہ کیماڑی کے علی محمد گوٹھ میں 18 افراد پر اسرار طور پر انتقال کر گئے تھے —تصویر: آن لائن
گزشتہ ماہ کیماڑی کے علی محمد گوٹھ میں 18 افراد پر اسرار طور پر انتقال کر گئے تھے —تصویر: آن لائن

ایک خصوصی میڈیکل بورڈ نے کیماڑی زہریلی گیس کے اخراج کیس کے چار متاثرین کی لاشیں قبروں سے نکالیں، نمونے اکٹھے کیے اور تجزیے کے لیے کراچی یونیورسٹی (کے یو) کی لیبارٹری بھیج دیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ قبر کشائی کا عمل یوسف شاہ بخاری قبرستان میں کیا گیا جہاں گزشتہ ماہ کیماڑی کے علی محمد گوٹھ میں ان کی پراسرار موت کے بعد متاثرین سمیت ایک درجن سے زائد دیگر افراد کو دفن کیا گیا تھا۔

پولیس سرجن اور میڈیکل بورڈ کی کنوینر ڈاکٹر سمعیہ سید طارق نے ڈان کو بتایا کہ آج پہلے مرحلے میں ہم نے چار لاشوں کے نمونے اکٹھے کیے ہیں، جن کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔

اس میں 30 سالہ رضیہ، ان کا 19 سالہ شادی شدہ بیٹا شعیب، اس کے دو چھوٹے بچے 2 سالہ شاہد اور ایک سالہ حلیمہ شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ موت کی وجہ معلوم کرنے کے لیے نمونے اکٹھے کرنے کی غرض سے مزید لاشوں کو نکالا جائے گا۔

ان کے مطابق کراچی یونیورسٹی کے صنعتی تجزیاتی مرکز میں جن نمونوں کا تجزیہ کیا جائے گا، ان کے حتمی نتائج موصول ہونے میں وقت لگے گا۔

خیال رہے کہ محکمہ صحت نے چند روز قبل کیماڑی کے علی محمد گوٹھ میں مبینہ طور پر زہریلے اخراج میں سانس لینے سے جاں بحق ہونے والے 18 افراد کی لاشیں نکالنے کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا تھا۔

اس کے متاثرین، جن میں سے زیادہ تر بچے تھے، خسرہ سے بھی متاثر پائے گئے۔

یہ بورڈ جوڈیشل مجسٹریٹ کے حکم پر تشکیل دیا گیا تھا جنہوں نے پولیس کی جانب سے لاشوں کو نکالنے کے لیے دائر درخواست منظور کی تھی، تاکہ ان کی موت کی اصل وجہ معلوم کرنے کے لیے ان کا پوسٹ مارٹم کیا جاسکے۔

ایک نوٹی فکیشن کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز سندھ نے موچکو پولیس اسٹیشن میں درج مقدمے (ایف آئی آر 33/2023) میں چار متوفی افراد کا پوسٹ مارٹم/لاش نکالنے کے لیے بورڈ تشکیل دیا ہے۔

چھ رکنی بورڈ کی سربراہی ڈاؤ میڈیکل کالج کی پرنسپل پروفیسر صبا سہیل کر رہی ہیں، جس کے دیگر اراکین میں پروفیسر نسیم احمد، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (ڈی یو ایچ ایس) میں شعبہ پیتھالوجی کے سربراہ پروفیسر ذکی الدین، شعبہ فرانزک میڈیسن کے سربراہ، ایک سینئر خاتون میڈیکو لیگل افسر اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر، کیماڑی شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں