آئی سی سی ٹورنامنٹس کے فائنل تک پہنچنے کے باوجود ’ناکام کپتان‘ قرار دیا گیا، کوہلی

26 فروری 2023
ویرات کوہلی نے کہا کہ تین چار آئی سی سی ٹورنامنٹس کے بعد ہی ناکام کپتان قرار دے دیا گیا—فائل/فوٹو: رائٹرز
ویرات کوہلی نے کہا کہ تین چار آئی سی سی ٹورنامنٹس کے بعد ہی ناکام کپتان قرار دے دیا گیا—فائل/فوٹو: رائٹرز

بھارتی ٹیم کے مایہ ناز بلے باز ویرات کوہلی نے کہا ہے کہ بحیثیت کھلاڑی میں نے ورلڈ کپ اور چیمپیئنز ٹرافی جیتی اور بحیثیت کپتان ٹیم کو ورلڈ کپ فائنل اور سیمی فائنل تک رسائی دلائی لیکن اس کے باوجود انہیں ناکام کپتان قرار کیا گیا۔

رائل چیلنجر بنگلور کی پوڈکاسٹ میں ویرات کوہلی نے کہا کہ آئی سی سی ٹورنامنٹس کے فائنل اور سیمی فائنل تک پہنچنے کے باوجود انہیں ’ناکام کپتان‘ قرار دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ ٹورنامنٹ جیتنے کے لیے کھیلتے ہیں، میں نے چیمپیئنز ٹرافی 2017 میں قیادت کی، 2019 میں ورلڈ کپ میں قیادت کی اور 2021 ٹی20 ورلڈ کپ میں کپتانی کی، تین چار آئی سی سی ٹورنامنٹس کے بعد مجھے ہی مجھے ناکام کپتان قرار دے دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ انڈین ٹیم کے کلچر میں تبدیلی میرے لیے ہمیشہ فخر کی بات رہی، ایک ٹورنامنٹ کچھ وقت کے لیے ہوتا ہے لیکن کلچر ایک طویل عرصے تک ٹیم کے ساتھ رہتا ہے اور اس کے لیے آپ کو ایک ٹورنامنٹ جیتنے سے بڑھ کر کچھ کرنا پڑتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے بحیثیت کھلاڑی ورلڈ کپ جیتا، بحیثیت کھلاڑی چیمپیئنز ٹرافی جیتی، میں اس ٹیم کے ساتھ تھا جس نے پانچ ٹیسٹ میس جیتیں، اگر آپ اس نقطہ نظر سے دیکھیں تو ایسے بہت سے لوگ ہیں جنہوں نے آج تک ورلڈ کپ تک نہیں جیتا۔

ویرات کوہلی نے کہا کہ میں بہت خوش قسمت تھا کہ میں 2011 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ تھا، میں نے ورلڈ کپ سے قبل بہت رنز کیے تھے اور یہی چیز میری سلیکشن کی وجہ بنی تھی، ایسا ایونٹ جو سچن ٹنڈولکر کا چھٹا ورلڈ کپ تھا اور ہم نے وہ ورلڈ کپ جیتا، میں پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کھیل رہا تھا اور ہم وہ ایونٹ جیتنے میں کامیاب رہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنی الماری میں ٹرافیاں سجانے کے لیے پاگل نہیں ہوں اور جب مڑ کر اپنے کیریئر کی طرف دیکھتا ہوں تو جو کچھ میں نے حاصل کیا اس کے لیے بہت شکر ادا کرتا ہوں۔

واضح رہے کہ سچن ٹنڈولکر کے بعد بھارت کے سب سے کامیاب بلے باز تصور کیے جانے والے ویرات کوہلی نے 2021 ورلڈ کپ کے پہلے راؤنڈ سے بھارتی ٹیم کے اخراج کے بعد قیادت سے استعفیٰ دے دیا تھا اور اس موقع پر انہیں تمام حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

15سال پر محیط کیریئر کے دوران ویرات کوہلی تینوں فارمیٹس میں 25ہزار سے زائد رنز کرنے کے ساتھ ساتھ 73 سنچریاں کرنے کا بھی اعزاز رکھتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں