بارکھان اغوا کیس: گراں ناز نے عدالت میں بیان ریکارڈ کرا دیا

اپ ڈیٹ 08 مارچ 2023
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کی گئی کارروائیوں میں لیویز اہلکاروں نے خان محمد مری کے مغوی تمام اہلِ خانہ کو بازیاب کرالیا تھا — تصویر: لیویز فورس
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کی گئی کارروائیوں میں لیویز اہلکاروں نے خان محمد مری کے مغوی تمام اہلِ خانہ کو بازیاب کرالیا تھا — تصویر: لیویز فورس

بلوچستان کے ضلع بارکھان میں تین شہریوں کے قتل کے شبہے میں گرفتار صوبائی وزیر مواصلات عبدالرحمٰن کھیتران اور خان محمد مری کی اہلیہ گراں ناز کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گراں ناز نے جوڈیشل مجسٹریٹ صائمہ نسرین کے سامنے سردار عبدالرحمٰن کھیتران کی موجودگی میں اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔

بیان کے بعد کرائم برانچ پولیس انہیں واپس لے گئی جبکہ سردار کھیتران بھی سخت حفاظتی انتظامات میں عدالت سے روانہ ہوگئے۔

صوبائی وزیر جوڈیشل ریمانڈ پر ڈسٹرکٹ جیل میں ہیں۔

یاد رہے کہ پولیس نے 22 فروری کو تین شہریوں کے قتل کے شبہے میں صوبائی وزیر مواصلات عبدالرحمٰن کھیتران کو گرفتار کیا تھا۔

بلوچستان پولیس کے ترجمان نے کہا تھا کہ سردار عبدالرحمٰن کھیتران کو بارکھان میں 3 افراد کے قتل کے شبہے میں حراست میں لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے صوبائی وزیر سے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

واضح رہے کہ 23 فروری کو پولیس نے مجسٹریٹ سے ملزم عبدالرحمٰن کھیتران کے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی تھی، جس پر عدالت نے استدعا قبول کرتے ہوئے ملزم کو 10 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کی گئی کارروائیوں میں لیویز اہلکاروں نے خان محمد مری کے مغوی تمام اہلِ خانہ کو بازیاب کرالیا تھا جن میں ان کی اہلیہ، 3 بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہے۔

اس حوالے سے رسالدار میجر کمانڈر کیو آر ایف لیویز شیر محمد مری نے بتایا تھا کہ ایک مغوی بچے کو دکی جبکہ دو بچوں کو بارکھان اور ڈیرہ بگٹی کے سرحدی علاقے سے خفیہ اطلاع پر چھاپہ مار کر بازیاب کرایا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں