کشتی حادثے میں جاں بحق 4 افراد گجرات میں سپرد خاک

اپ ڈیٹ 09 مارچ 2023
مقتولین کو نماز جنازہ کے بعد اپنے اپنے علاقوں کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا — فوٹو: وسیم اشرف
مقتولین کو نماز جنازہ کے بعد اپنے اپنے علاقوں کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا — فوٹو: وسیم اشرف

لیبیا میں تارکین وطن کی کشتی کے سانحے میں ہلاک ہونے والے 4 افراد کی لاشیں گجرات میں ان کے آبائی علاقوں میں پہنچا دی گئی ہیں جہاں انہیں سپرد خاک کردیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق واقعے میں ہلاک ہونے والوں میں سے 5 افراد کا تعلق گجرات سے ہے جن میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے، مذکورہ پانچوں افراد انسانی اسمگلروں کے ذریعے غیر قانونی تارکین وطن کے طور پر اٹلی جارہے تھے۔

ہلاک ہونے والوں کی شناخت 22 سالہ محمد علی، 23 سالہ محمد اویس، سابق کانسٹیبل محمد توقیر اور 37 سالہ عنصر فاروق کے نام سے ہوئی ہے۔

انہیں نماز جنازہ کے بعد اپنے اپنے علاقوں کے قبرستانوں میں سپرد خاک کر دیا گیا جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، واقعے میں ہلاک ہونے والے ایک اور مقتول کی میت ابھی آنا باقی ہے۔

واقعے کے 2 ہفتوں بعد لاشیں وطن واپس لائی گئی ہیں، متاثرین کو ابتدائی طور پر دبئی بھیجا گیا جہاں سے انہیں لیبیا کے راستے ایک کشتی پر اٹلی روانہ کیا گیا جو کہ سمندر میں الٹ گئی تھی، اس واقعے کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہوگئے تھے تاہم ان میں سے کچھ کو اطالوی حکام نے بچا لیا۔

دریں اثنا ایف آئی اے گجرات کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر غلام سرور وڑائچ نے بتایا کہ ایف آئی اے نے تقریباً 5 انسانی اسمگلروں کے خلاف 94 لاکھ روپے لینے اور ان متاثرین کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان میں سے 3 کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ 2 بیرون ملک ہیں، ان افراد کے خلاف مقدمہ ایک مقتول کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد کا تعلق گجرات اور منڈی بہاؤالدین کے اضلاع سے ہے، مقامی نوجوانوں میں غیر قانونی ذرائع سے یورپ کا رخ کرنے کا رجحان بڑھتا جارہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں