ملائیشیا ایئر لائنز کی پرواز ایم ایچ 370 کے لاپتا ہونے کے 9 سال بعد نیٹ فلکس کی دستاویزی فلم ریلیز ہوگئی ہے۔

یاد رہے کہ 8 مارچ سنہ 2014 کو ملائیشیا ایئر لائنز کی پرواز ایم ایچ 370 کوالالمپور سے بیجنگ جاتے ہوئے لاپتا ہو گئی تھی، پرواز میں 239 مسافر سوار تھے، یہ ایوی ایشن کی تاریخ کا سب سے بڑا پراسرار واقعہ تھا۔

لوئیز مالکنسن کی ہدایت کاری میں بننے والی دستاویزی سیریز کا نام ’MH370: The Plane That Disappeared‘ ہے۔

سیریز میں طیارے کی گمشدگی کے حوالے سے تفصیلی طور پر مختلف تھیوری کی تفصیلی وضاحت کی گئی ہے جو اب تک یقینی طور پر ثابت نہیں ہوئے۔

1. پائلٹ:

نیٹ فلکس کی دستاویزی فلم کی پہلی قسط کا نام ’دی پائلٹ‘ ہے، جس میں ایک تھیوری پیش کی گئی کہ طیارے کے کیپٹن زہاری احمد شاہ نے جان بوجھ طیارہ تباہ کیا۔

تھیوری میں طیارے کے کیپٹن کے ملائیشیا کے اپوزیشن سیاست دان انور ابراہیم سے تعلق پر بھی توجہ مرکوز کی گئی، جس کا دعویٰ گیا کہ وہ سیاسی اقدام کے طور پر پرواز کو تباہ کرنا چاہتے تھے۔

2۔ ہائی جیک:

دستاویزی فلم کی دوسری قسط کا عنوان ’دی ہائی جیک‘ ہے۔

دوسری قسط میں یہ تھیوری پیش کی گئی ہے کہ طیارے کو ہائی جیک کرلیا گیا ہے۔

مقامی وقت کے مطابق تقریباً ایک بج کر 21 منٹ پر طیارے کو ملائیشیا کی فضائی حدود سے گزرتے ہوئےدیکھا گیا اور اس کے چند لمحوں بعد ویتنام کی فضائی حدود میں داخل ہونا تھا تاہم طیارے کے تمام مواصلاتی نظام کو اچانک بند کر دیا گیا تھا۔

ملٹری ریڈار نے انکشاف کیا کہ طیارے نے اچانک 180 ڈگری کا رخ موڑ لیا اور جزیرہ نما مالائی کی طرف واپس پرواز کرنا شروع کر دیا، یہ قدم صرف وہی اٹھا سکتا تھا جو ہوابازی کا وسیع علم رکھتا ہے۔

دوسری قسط میں امریکی ایوی ایشن ماہر جیف وائز کی تھیوری کا تجزیہ کیا گیا ہے جس کا دعویٰ ہے کہ روس نے کرائمین جنگ سے توجہ ہٹانے کے لیے طیارے کو ہائی جیک کیا تھا۔

3۔ انٹرسیپٹ

دستاویزی فلم کی تیسری اور آخری قسط کا عنوان ’دی انٹرسیپٹ‘ ہے۔

فرانسیسی صحافی فلورنس ڈی چانگی نے دعویٰ کیا کہ امریکی فوج نے ایم ایچ 370طیارے کو بحیرہ جنوبی چین کے فضا میں مار گرایا تھا۔

تھیوری میں کہا گیا ہے کہ طیارہ بھاری مقدار میں الیکٹرانکس لے کر جا رہا تھا، جسے چین مبینہ طور پر حاصل کرنے کے لیے بے چین تھا۔

تھیوری میں کہا گیا ہے کہ طیارہ بھاری مقدار میں الیکٹرانکس لے کر جا رہا تھا، جسے چین مبینہ طور پر حاصل کرنے کے لیے بے چین تھا۔

امریکی فوج کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ جس روز طیارہ لاپتا ہوا امریکی فوج بحیرہ جنوبی چین میں تربیت لے رہی تھی اور جس وقت طیارے نے اڑان بھری تھی اسی وقت امریکا کے دو ریڈار طیارے کے گرد موجود تھے۔

یہ قیاس آرائیاں بھی کی گئیں کہ پائلٹ کو طیارہ لینڈ کرنے کا حکم دیا گیا تھا لیکن پائلٹ نے ہدایات کو نظر انداز کر دیا تھا، جس کی وجہ سے امریکا نے طیارے کو میزائل حملے یا فضائی حملے کے ذریعے مار گرایا۔

طیارہ لاپتا ہونے کے بعد کئی تھیوری پیش کی گئیں جن میں میکنیکل خرابی، تکنیکی خرابی، آگ لگنا اور پائلٹ کی غلطی بھی شامل ہے۔

طیارے کو تلاش کرنے کے کئی بار کوششیں کی گئیں لیکن ہر بار ماہرین کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

ملائیشین ایئرلائن کے مطابق وہ اب بھی پرامید ہیں کہ مستقبل میں گمشدہ طیارے سے متعلق کوئی معلومات سامنے آئے گی اور وہ طیارے کے ملبے تک پہنچ جائیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں