عالمی بینک کی سندھ واٹر، ایگریکلچر منصوبے میں تبدیلیوں کی تجاویز

03 اپريل 2023
عالمی بینک نے منصوبے کے لیے 9 کروڑ 80 لاکھ ڈالر فراہم کیے—فائل/فوٹو: ڈان
عالمی بینک نے منصوبے کے لیے 9 کروڑ 80 لاکھ ڈالر فراہم کیے—فائل/فوٹو: ڈان

عالمی بینک نے پانی اور زراعت پر توجہ مرکوز کرتےہوئے موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات پر صوبائی حکومت کی مدد کے لیے سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن منصوبے کے لیے عمل درآمدی منصوبے میں تبدیلیوں کی تجویز دی ہے تاکہ آبی سرگرمیوں میں کمی لائی جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عالمی بینک نے موسمیاتی تبدیلی پر ٹیکنیکل نوٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کی منظوری گزشتہ برس دسمبر میں دی گئی تھی، جس کا منصوبہ موسمیاتی تبدیلی سے متاثر پانی مزید قیمتی بنانے کے لیے زرعی پانی کی پیداواریت بہتر بنانا تھا۔

عالمی بینک منصوبے کے لیے مجوزہ تخفیفی سرگرمیوں اور خاص تصرف پر حکومت سے مذاکرات کر رہا ہے، جس کا مقصد موسمیاتی تبدیلی، بحرانوں سے متاثرہ پانی کی فراہمی مزید کارآمد بنانے کے لیے زرعی پانی کی پیداواریت میں اضافہ کرنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق انٹگریٹڈ واٹر ریسورسز منیجمنٹ (آئی ڈبلیو آر ایم) کے لیے محکمہ جاتی فریم ورک بہتر بناتے ہوئے منصوبہ سندھ کی سیلاب اور خشک سالی سے نمٹنے کی صلاحیت بہتر کرے گا۔

مزید بتایا گیا کہ منصوبے سے زراعت، شہری علاقوں اور ماحولیات جیسے معاملات میں استعمال کے لیے کم ہوتے پانی کے ذخائر کی تقسیم میں مدد ملے گی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کلائیمٹ-اسمارٹ زراعت کے فروغ سے گرین ہاؤس گیسز (جی ایچ جی) کے اخراج میں کمی اور تخفیف کے اہداف کے لیے معاونت ہوگی۔

خیال رہے کہ 9 کروڑ 80 لاکھ کے منصوبے میں انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن (آئی ڈی اے) کی جانب سے 19 کروڑ 40 لاکھ ڈالر غیررعایتی اضافی فنڈ بھی دیا گیا ہے، جس کے بعد منصوبے کی مجموعی رقم 29 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ہوگئی ہے۔

منصوبے کے ذریعے سلیکٹڈ فارمرز آرگنائزیشن (ایس ایف او) کمانڈ ایریاز میں زرعی پانی کی پیداواریت میں اضافہ ہوگا، ضم شدہ پانی کے وسائل کا انتظام بہتر ہوگا اور 2022 کے سیلاب سے متاثرہ چھوٹے اور درمیانہ درجے کے کسانوں کی مدد سے زرعی پیداوار کی بحالی میں مدد ملے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں