اسلام آباد کی اہم تنصیبات کے سیکیورٹی آڈٹ کا حکم

اپ ڈیٹ 26 اپريل 2023
سیکیورٹی ڈویژن سیکیورٹی آڈٹ کے لیے سروے کرے گا جب کہ ضرورت پڑنے پر سی ٹی ڈی کی مدد لی جائے گی — تصویر: آئی سی ٹی پولیس فیس بک
سیکیورٹی ڈویژن سیکیورٹی آڈٹ کے لیے سروے کرے گا جب کہ ضرورت پڑنے پر سی ٹی ڈی کی مدد لی جائے گی — تصویر: آئی سی ٹی پولیس فیس بک

سوات میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی عمارت میں ہونے والے حالیہ دھماکے کے تناظر میں خامیوں کی نشاندہی اور حفاظتی انتظامات کو بہتر بنانے کے لیے وفاقی دارالحکومت میں اہم مقامی اور غیر ملکی تنصیبات کے سیکیورٹی آڈٹ کا حکم دیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس کے علاوہ دارالحکومت میں بھی ہائی الرٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

پولیس افسران نے بتایا کہ کیپیٹل پولیس کا انٹیلی جنس یونٹ جسے اسپیشل برانچ اور سیکیورٹی ڈویژن کہا جاتا ہے، سیکیورٹی آڈٹ کے لیے سروے کرے گا جب کہ ضرورت پڑنے پر سی ٹی ڈی کی مدد لی جائے گی۔

اس ضمن میں ریڈ زون اور دارالحکومت میں تمام پولیس تنصیبات کے سیکیورٹی آڈٹ پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

دارالحکومت میں اہم اور حساس مقامی اور غیر ملکی تنصیبات کا آخری سیکیورٹی آڈٹ 2020 میں کیا گیا تھا۔

پارلیمنٹ ہاؤس، پارلیمنٹ لاجز، سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائی کورٹ، دفتر خارجہ، منسٹرز انکلیو، عدالتوں، ریڈ زون کے اندر اور باہر غیر ملکی مشنز، تعلیمی اداروں اور پولیس کی عمارتوں سمیت اہم اور حساس عمارتوں کا سروے کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ ڈپلومیٹک انکلیو کا سروے بھی کرایا جائے گا۔

سروے کی روشنی میں ایک آڈٹ رپورٹ تیار کی جائے گی جس میں عمارتوں کے اندر اور اس کے ارد گرد سیکیورٹی میں خامیوں کی نشاندہی کی جائے گی۔

افسران نے کہا کہ یہ سروے افرادی قوت اور حفاظتی آلات کی کمی کی بھی نشاندہی کرے گا، جیسے سی سی ٹی ویز، واک تھرو گیٹس، اور عمارتوں کے ارد گرد رکاوٹیں، آڈٹ ضرورت پڑنے پر دھرنوں کے قیام کے لیے مقامات کی سفارش اور نشاندہی بھی کرے گا۔

حکام نے کہا کہ دو درجن سے زائد عمارتوں کے اندر اور اطراف کی سیکیورٹی پہلے ہی غیر تسلی بخش اور غیر مؤثر پائی گئی تھی، ان عمارتوں کے ارد گرد حفاظتی اقدامات کو مزید مضبوط کیا جارہا تھا، اس کے علاوہ پولیس کی بھی کچھ عمارتیں خطرے کی زد میں تھیں۔

سیکیورٹی کے فرائض انجام دینے والے پولیس اہلکاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ حفاظتی سامان پہنیں، چوکنا رہیں اور اپنے ڈیوٹی پوائنٹس پر ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں۔

افسران نے بتایا کہ ہائی الرٹ کے تحت شہر میں گشت بڑھانے کے ساتھ تمام داخلی راستوں پر سخت چیکنگ کی جا رہی ہے جبکہ بس ٹرمینلز پر نگرانی اور چیکنگ بھی شروع کی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے ایف-6 میں پولیس سہولت سینٹر کے اوقات کار کو بھی کم کر دیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں