خیبرپختونخوا: دہشت گردوں کا خیبر کے علاقے باڑہ میں چوکی پر حملہ، کانسٹیبل شہید

اپ ڈیٹ 08 مئ 2023
سی سی پی او پشاور محمد اعجاز خان نے محکمہ پولیس کے لیے شہید کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا — فوٹو: زاہد امداد
سی سی پی او پشاور محمد اعجاز خان نے محکمہ پولیس کے لیے شہید کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا — فوٹو: زاہد امداد

خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں الحاج چوکی پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں کانسٹیبل نسیم خان شہید ہوگئے۔

خیبر پختونخوا پولیس کی جانب سے ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ خیبر کے علاقے باڑہ الحاج چوکی پر دہشت گردوں کے حملے سے ڈیوٹی پر تعینات کانسٹیبل نسیم خان شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہوگئے۔

پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سی سی پی او پشاور محمد اعجاز خان شہید کے ورثا سے ملے اور محکمہ پولیس کے لیے شہید کے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے لواحقین کو ہر ممکن تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

انہوں نے شہید کی محکمہ پولیس کے لیے خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، واقعے میں ملوث ملزمان کو جلد قانون کے شکنجے میں لاکر کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گئے۔

نماز جنازہ

شہید پولیس اہلکار نسیم خان کی نماز جنازہ شاکس پولیس لائن خیبر میں پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کر دی گئی، پولیس کے چاق و چوبند دستے نے شہید کو سلامی دی۔

سی سی پی پشاور محمد اعجاز خان، ڈی پی او خیبر سلیم عباس کلاچی، سیکٹر کمانڈر خیبر، کمانڈنٹ باڑہ رائفل، نگران صوبائی وزیر، ایس پی انویسٹی گیشن، ڈائریکٹر پی ٹی ایس شاکس، شہید کے ورثا اور دیگر شرکا نے شہید کے جسد خاکی پر پھول چڑھائے اور ان کے بلند درجات کے لیے دعا کی۔

خیال رہے کہ ملک بھر خاص طور پر خیبرپختونخوا میں گزشتہ چند ماہ کے دوران دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ ہفتے (4 مئی) خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں پاراچنار میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں 5 اساتذہ سمیت 8 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جبکہ جنوری میں پشاور میں پولیس لائنز کے قریب واقع مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں 59 افراد شہید اور 157 زخمی ہوگئے تھے۔

اس حوالے سے خیبرپختونخوا کے شہر سوات میں دہشت گردی کی لہر کے خلاف ہزاروں افراد نے احتجاجی ریلی نکالی تھی جبکہ پختون رہنماؤں نے شکوہ کیا کہ گزشتہ 2 ماہ کے دوران علاقے کے درجنوں افراد کو قتل کیا جا چکا ہے لیکن پارلیمنٹ اور عدلیہ دونوں ان اموات پر خاموش ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں