امام بارگاہ کے متولی بیٹے کے قتل کے ایک ہفتے بعد ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق

اپ ڈیٹ 18 مئ 2023
صفدر کے بیٹے کو بھی 10مئی کو ڈاکوؤں نے قتل کردیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی
صفدر کے بیٹے کو بھی 10مئی کو ڈاکوؤں نے قتل کردیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی کے علاقے کورنگی میں بیٹے کے قتل کے ایک ہفتے بعد امام بارگاہ کے متولی کو بھی گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق عوامی کالونی پولیس نے بتایا کہ منگل کو رات دیر گئے کورنگی نمبر 4 میں صغرا امام بارگاہ کے قریب نامعلوم حملہ آوروں نے 60 سالہ صفدر حسین کو قتل کر دیا۔

کورنگی کے ایس ایس پی طارق نواز نے کہا کہ مقتول امام بارگاہ کے متولی تھے لیکن قتل کا اس بات سے کوئی لینا دینا نہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مقتول کو ڈاکوؤں نے موبائل چھیننے کی واردات کے دوران مزاحمت پر قتل کیا۔

علاقہ کے ایس ایچ او جمال لغاری نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ صفدر حسین اور دیگر تین افراد ان کے گھر کے قریب بیٹھے ہوئے تھے کہ دو مسلح موٹر سائیکل سوار آئے، انہوں نے اسلحے کے زور پر مقتول سے موبائل فون طلب کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزمان میں سے ایک نے چار میں سے دو افراد سے موبائل فون چھین لیے اور اسی دوران صفدر حسین اور ایک اور شخص نے ڈاکوؤں پر قابو پانے کی کوشش کی۔

یہ دیکھ کر ڈاکو کا ساتھی موٹر سائیکل سے اترا اور ان پر فائرنگ کر دی اور دو موبائل چھین کر فرار ہو گیا۔

صفدر گولی لگنے سے شدید زخمی ہو گئے اور انہیں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا، ان کے سر میں کئی گولیاں لگیں۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ مقتول کے بیٹے اظہر حسین کو بھی 10 مئی کو کورنگی میں مسلح ڈاکوؤں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے اظہر کو گولی مار کر فرار ہونے والے دو مشتبہ افراد کو ایک مقابلے میں گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔

ڈاکوؤں کے ہاتھوں پانچ بچوں کا باپ قتل

دوسری جانب پولیس نے بتایا کہ بدھ کی صبح احسن آباد میں ایک 42 سالہ شخص کو ڈاکوؤں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

سائٹ سپر ہائی وے انڈسٹریل ایریا پولیس نے بتایا کہ عبدالباسط کو مشرق سوسائٹی میں قتل کیا گیا۔

لاش کو قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

پولیس اس واقعے کے بارے میں تفصیلات بتانے سے گریزاں نظر آئی تاہم مقتول کے رشتہ داروں نے ہسپتال میں میڈیا کو بتایا کہ باسط آٹوکیڈ انجینئر تھے جو ایک نجی کمپنی میں کام کرتے تھے۔

وہ گلشن معمار میں اپنی رہائش گاہ سے کام کے لیے نکلے تو موٹر سائیکل پر سوار دو ڈاکوؤں نے گن پوائنٹ پر پکڑ کر اس کا موبائل فون اور پرس چھین لیا، جب انہوں نے اس کا لیپ ٹاپ چھیننے کی کوشش کی تو مقتول شخص نے مزاحمت کی جس پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کر دی اور فرار ہو گئے۔

مقتول پانچ بچوں کا باپ تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں