بلوچستان کے ضلع مستونگ میں پولیو ٹیم پر حملے کے نتیجے میں ایک پولیس کانسٹیبل شہید ہو گئے جبکہ خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک میں پولیس وین پر دستی بم حملے میں 2 افراد ہلاک اور دیگر 22 افراد زخمی ہو گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں پولیس کے مطابق پہلے حملے میں نامعلوم حملہ آوروں نے مستونگ کے مضافات کلی سور کاریز ایریا میں پولیو کی ٹیم کو نشانہ بنایا، جو کوئٹہ سے 60 کلو میٹر دور ہے۔

جب ٹیم کے اراکین پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا رہے تھے تو مسلح موٹرسائیکل سوار نے فائرنگ شروع کردی، جس کے نتیجے میں پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور پولیس کانسٹیبل شہید ہو گیا۔

شہید اہلکار کی لاش مستونگ میں غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال میں منتقل کر دی گئی، جن کی شناخت شہزاد احمد بنگلزئی کے نام سے ہوئی۔

حملے کے بعد پولیو قطرے پلانے کی مہم معطل کر دی گئی تاہم کچھ دیر بعد سخت سیکیورٹی میں مہم بحال کر دی گئی۔

متوفی کانسٹیبل کے اہل خانہ نے کوئٹہ-کراچی ہائی وے کو بلاک کر کے مظاہرہ کیا اور حملہ آوروں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

بعد ازاں، ضلعی انتطامیہ کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد سڑک کو کھول دیا گیا۔

دستی بم حملے میں 2 افراد ہلاک

ٹانک میں دہشت گردوں نے پولیس وین پر دستی بم پھینک دیا، جس کے نتیجے میں ایک عسکریت پسند اور ایک راہگیر مارے گئے جبکہ دو پولیس افسران سمیت 22 افراد زخمی ہوئے جبکہ پولیس اور عسکریت پسندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔

پولیس ترجمان کے مطابق سٹی پولیس اسٹیشن کی حدود میں بنوں روڈ پر پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا۔

مبینہ طور پر 2 موٹرسائیکل سواروں نے انسپکٹر شریف اللہ کنڈی کی گاڑی کے اندر دستی بم پھینکا جسے وین کے ڈرائیور کانسٹیبل افنان نے فوری طور پر گاڑی کے باہر پھینک دیا، تاہم وہ پھٹ گیا۔

پولیس نے بتایا کہ 2 کانسٹیبلز افنان، جمیل اور دیگر 20 اہلکار زخمی ہو گئے، تاہم انسپکٹر شریف اللہ کنڈی محفوظ رہے، پولیس نے بتایا کہ عسکریت پسند بھاگنے میں کامیاب رہے۔

پولیس نے بتایا کہ اسکواڈ کے ہمراہ موٹرسائیکل پر اہلکاروں نے حملہ آوروں کا تعاقب کیا اور گولڈن مارکیٹ کے قریب فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

پولیس نے مزید بتایا کہ ایک عسکریت پسند عمیر مارا گیا جبکہ اس کا ساتھی بھاگنے میں کامیاب رہا۔

پولیس نے بتایا کہ راہگیر مصباح الدین شدید زخمی ہو گئے تھے، جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

زخمی افراد اور متوفی کو ٹانک کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال جبکہ شدید زخمی کانسٹیبل جمیل کو ڈیرہ اسمعیٰل خان کے ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا گیا۔

سینئر افسران کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی اور سرچ آپریشن کیا۔

ڈی پی او وقار احمد نے سیکیورٹی فورسز اور ٹانک پولیس افسران کے ہمراہ ہسپتال کا دورہ کیا اور زخمی افراد کی عیادت کی، انہوں نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ زخمی افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں