برطانیہ: بورس جانسن کے بعد مزید 2 اراکین پارلیمنٹ مستعفی، اپوزیشن کا الیکشن کا مطالبہ

12 جون 2023
58 سالہ بورس جانسن ایک کراس پارٹی کمیٹی کے زیرِ تفتیش ہیں—فوٹو: رائٹرز
58 سالہ بورس جانسن ایک کراس پارٹی کمیٹی کے زیرِ تفتیش ہیں—فوٹو: رائٹرز

برطانیہ میں کورونا وبا کے دوران لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والی جماعتوں کی تحقیقات کے ردعمل میں سابق وزیراعظم بورس جانسن کے بعد مزید 2 اراکین پارلیمنٹ اپنی رکنیت سے مستعفی ہو گئے جبکہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر کیئر اسٹارمر نے عام انتخابات کا مطالبہ کردیا۔

ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے کیئر اسٹارمر نے ٹوئٹ کیا کہ وزیر اعظم رشی سوناک کو بہادری کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور الیکشن کا اعلان کرنا چاہیے تاکہ عوام اپنی رائے دے سکیں۔

بورس جانسن نے 9 جون کو اعلان کیا تھا کہ وہ پارلیمنٹ کی رکنیت چھوڑ رہے ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں اُن کے سیاسی مخالفین نے زبردستی باہر نکالا ہے۔

58 سالہ بورس جانسن ایک کراس پارٹی کمیٹی کے زیرِ تفتیش ہیں کہ آیا انہوں نے بطور وزیراعظم جان بوجھ کر کورونا لاک ڈاؤن کے دوران پارٹیوں کے بارے میں پارلیمنٹ سے جھوٹ بولا۔

کمیٹی اپنی تحقیقات کے نتائج منظر عام پر لانے کی تیاری کر رہی ہے، بورس جانسن نے کہا کہ کمیٹی اراکین نے مجھ سے رابطہ کیا، وہ مجھے پارلیمنٹ سے باہر نکالنے کے لیے میرے خلاف اس کارروائی کو استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے اپوزیشن لیبر کے تجربہ کار رکن پارلیمنٹ ہیریئٹ ہرمن کی زیرسربراہی قائم اس کمیٹی کو ’کینگرو کورٹ‘ قرار دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں