روس کا یوکرین پر کلسٹر بموں کے استعمال کا الزام، حملے میں ایک صحافی ہلاک

اپ ڈیٹ 23 جولائ 2023
روس کے حملے میں ہلاک ہونے والے صحافی روستسلیو زوراولیو کی روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری کی گئی تصویر— فوٹو: رائٹرز
روس کے حملے میں ہلاک ہونے والے صحافی روستسلیو زوراولیو کی روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری کی گئی تصویر— فوٹو: رائٹرز

روس نے یوکرین پر کلسٹر بم کے استعمال اور حملوں کا الزام عائد کیا ہے جس کے نتیجے ایک روسی صحافی ہلاک اور تین افراد زخمی ہو گئے۔

خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق روسی وزارت دفاع نے کہا کہ صحافی کو یوکرین کے جنوب مشرقی علاقے زپورزیا میں یوکرینی فوج کے حملے کی زد میں آنے کے بعد زخمی حالت میں میدان جنگ سے نکال لیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ سرکاری نیوز ایجنسی آر آئی اے کے لیے کام کرنے والے صحافی روستسلیو زوراولیو ہسپتال منتقلی کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئے۔

روسی وزارت دفاع نے یوکرین کی جانب سے کلسٹر بموں کے استعمال کے ثبوت فراہم نہیں کیے گئے اور نہ ہی رائٹرز ان کے اس دعوے کی تصدیق کر سکا۔

یوکرین کو رواں ماہ ہی امریکا سے کلسٹر بم موصول ہوئے تھے تاہم انہوں نے اسے صرف دشمن فوجیوں کی توجہ ہٹانے کے لیے استعمال کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

واضح رہے کہ کئی ملکوں نے کلسٹر بموں کے استعمال پر پابندی عائد کر رکھی ہے جس سے ایسے نوکدار کیلیں برستی ہیں جس سے عام شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، اس کا ایک بڑا خطرہ یہ بھی ہے کہ کچھ کلسٹر بم فوری طور پر نہیں پھٹتے بلکہ کچھ عرصے بعد پھٹ جاتے ہیں۔

روس کے ایوان بالا میں ڈپٹی اسپیکر کونسٹنٹین کوساشیوو نے کہاکہ کلسٹر بموں کا استعمال غیرانسانی عمل ہے اور اس کی ذمہ داری امریکا اور یوکرین دونوں پر عائد ہوتی ہے۔

ایوان بالا میں پارٹی لیڈر لیونڈ سلوٹسکی نے کلسٹر بموں کے استعمال کو بہیمانہ جرم قرار دیا ہے۔

اقوام متحدہ میں روس کے نائب مستقل نمائندے دمتری پولنسکی نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ امریکی عوام کی رائے اس بارے میں کیا ہے کہ ان کے ملک نے تباہ ہوتی کرپٹ کیف حکومت کو بچانے کی ناکام کوشش میں تمام اخلاقی حدیں اور سرخ لکیر عبور کر لی ہے۔

تاہم روس کے اس ردعمل کے باوجود اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ روس نے خود یوکرین کے خلاف جنگ میں کلسٹر بموں کا استعمال کیا ہے جس کو انسانی حقوق کے گروپوں اور اقوام متحدہ نے دستاویزی شکل بھی دی ہے۔

امریکا کے ایک انسانی حقوق کے گروپ نے مئی میں کہا تھا کہ روسی فوج نے حملوں میں کلسٹر بموں کا استعمال کیا جس سے بڑے پیمانے پر شہریوں کی ہلاکت کے ساتھ ساتھ متعدد گھر، اسکول اور ہسپتال کی عمارتیں تباہ ہو گئیں۔

وائٹ ہاؤس کی نیشنل سیکیورٹی کے ترجمان جان کربی نے رواں ہفتے کہا تھا کہ یوکرین کی افواج روسی افواج کی فارمیشنز کے خلاف مناسب اور موثر انداز میں کلسٹر بموں کا استعمال کر رہی ہیں۔

ہفتے کو ہی جنوبی روسی صوبے بلگراڈ کے گورنر نے الزام لگایا کہ یوکرین نے گزشتہ روز روسی حدود میں واقع ایک گاؤں پر کلسٹر بم برسائے تاہم اس سے کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

روسی گورنر نے یوکرین پر عائد کیے گئے اس الزام کا ثبوت فراہم نہیں کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں