کراچی کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جہاں مختلف حادثات میں 3 بچے جاں بحق ہوگئے۔

پولیس، ریسکیو اور ہسپتال ذرائع کے مطابق کراچی میں بارش کی وجہ سے مختلف حادثات میں 3 بچے جاں بحق ہوئے ہیں۔

اتحاد ٹاؤن میں پانی کے کھڈے میں گرنے سے ایک 10 سالہ بچہ ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔

علاقے کے ایس ایچ او امداد پنہور نے کہا کہ محمد خان کالونی میں شاہد کلیم نامی 10 سالہ بچہ راستے سے گزر رہا تھا کہ بارش کے جمع پانی میں گر کر ڈوب گیا۔

انہوں نے کہا کہ بچے کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے اس کی ہلاکت کی تصدیق کرتی، تاہم رشتہ داروں نے ڈاکٹروں کو ضروری کارروائی سے روک دیا۔

ایس ایچ او نے کہا کہ رشتہ داروں نے کیس کی قانونی پیروی کرنے سے انکار کردیا۔

علاوہ ازیں نیو کراچی میں ایک نوعمر بچی کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔

ڈی ایس پی نیو کراچی کمال نسیم نے کہا کہ اشرف گوٹھ میں جنت گل نامی نوعمر بچی کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ بچی کی لاش قریبی نجی ہسپتال منتقل کی گئی جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا جس کے بعد ضروری کارروائی کے لیے لاش عباسی شہید ہسپتال منتقل کی گئی۔

علاوہ ازیں نارتھ ناظم آباد بلاک ایف میں 3 سالہ بچہ محمد اجمل بارش کے پانی میں گر کر ڈوب گیا۔

ایدھی ترجمان کے مطابق بچے کی لاش قریبی ہسپتال منتقل کردی گئی۔

واضح رہے کہ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کراچی کے علاقے ایئرپورٹ اولڈ ایریا میں 1.5 ملی میٹر، جناح ٹرمینل میں 0.6 ملی میٹر، پی اے ایف بیس میں 4 ملی میٹر، یونیورسٹی روڈ پر 2.8 ملی میٹر،اورنگی ٹاؤن میں 4 ملی میٹر، سعدی ٹاؤن میں 4.1 ملی میٹر، گلشن حدید میں 23 ملی میٹر، سرجانی ٹاؤن میں 14.5 ملی میٹر، گلشن معمار میں 1.2 ملی میٹر اور کورنگی میں 2.2 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔

دادو میں سیلاب سے 300 گاؤں کا تعلقہ ہیڈکوارٹرز سے رابطہ منقطع

دادو میں سیلاب کی وجہ سے شہر سے رابطہ منقطع—فوٹو: قربان علی خشک
دادو میں سیلاب کی وجہ سے شہر سے رابطہ منقطع—فوٹو: قربان علی خشک

کھیر تھر کے پہاڑوں کے ساتھ موسلادھار بارشوں کے باعث دریائے نئی گاج، نئی نالی، نئی مولے، نئی انگائی اور نئی سول میں 21 فٹ بلند سیلاب آگیا ہے۔

گزشتہ تین دن سے کاچھو کے 300 گاؤں کا تعلقہ ہیڈکوارٹرز جوہی اور دادو سے رابطہ منقطع ہے۔

ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے کاچھو کے علاقے کے ایک چھوٹے سے قصبے ٹی آر خان کے رہائشی عباس جنگوانی نے بتایا کہ سڑک منقطع ہونے کی وجہ سے علاقے میں اشیائے خورونوش کی قلت ہے۔

گزشتہ تین دن سے مسلسل کاچھو کے 300 گاؤں کا تعلقہ ہیڈ کوارٹر جوہی اور دادو سے رابطہ منقطع ہے—فوٹو: قربان علی خشک
گزشتہ تین دن سے مسلسل کاچھو کے 300 گاؤں کا تعلقہ ہیڈ کوارٹر جوہی اور دادو سے رابطہ منقطع ہے—فوٹو: قربان علی خشک

انہوں نے کہا کہ کاچھو کے سوارو، ٹی آر خان، واہی پاندھی، چھننی یونین کونسلوں کے 300 دیہات کا تعلقہ ہیڈکوارٹرز جوہی سے گزشتہ تین روز سے رابطہ منقطع ہے کیونکہ ان کی اہم سڑکیں زیر آب آگئی ہیں۔

واہی پاندھی کے ایک مقامی رہائشی اکبر لاشاری نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ سندھ کے تفریحی مرکز گورکھ ہل اسٹیشن کا راستہ بھی منقطع ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچو چنی تا جوہی، ٹنڈو رحیم تا جوہی، گاجی شاہ تا جوہی اور شاہ حسن تا جوہی، واہی پاندھی تا جوہی کی مرکزی سڑک بھی زیر آب ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ماچھی ڈھورو اور ڈبل پل پر واہی پاندھی تا جوہی کا بڑا حصہ بہہ گیا ہے جس سے واہی پان کے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے ایگزیکٹو انجینئر بلرام نے کہا کہ کھیر تھر رینج کے پہاڑوں کے ساتھ موسلادھار بارش کے بعد 21 فٹ اونچا سیلاب دریائے نئی گاج میں آگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بارش کا پانی منچھر جھیل کی طرف بڑھ رہا ہے اور اس کی سطح 11.7 فٹ تک بڑھ گئی ہے کیونکہ تین دن پہلے پانی کی سطح کہیں ایف 70 فٹ اور مجموعی طور پر ایف 78 فٹ تھی۔ تاہم منچھر جھیل کو محفوظ بنا کر گشت شروع کر دیا گیا۔

پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی اور چیئرمین گورکھ ہل اسٹیشن رفیق جمالی نے ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مون سون کی بارشوں کے باعث گورکھ ہل اسٹیشن روڈ کے کچھ حصے زیر آب آگئے ہیں، تاہم گورکھ ہل اسٹیشن پر کوئی سیاح نہیں پھنسا۔

انہوں نے کہا کہ جیسے ہی بارش رکے گی گورکھ ہل اسٹیشن کی مرمت کا کام شروع کردیا جائے گا۔

ڈپٹی کمشنر دادو سید مرتضیٰ علی شاہ نے بھی ڈی سی آفس میں اجلاس کی صدارت کی اور محکمہ آبپاشی کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ کاچھو کا جائزہ لیں اور ریونیو حکام کو ہدایت کی کہ وہ کاچھو کے مکینوں کو سہولیات فراہم کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں