پاکستان فٹبال ٹیم کی کپتان ماریہ خان کا سعودی کلب سے معاہدہ

اپ ڈیٹ 13 اگست 2023
ایسٹرن فلیمز نے سعودی ویمنز پریمیئر لیگ کے آئندہ سیزن کے لیےماریہ خان کو سائن کرنے کا اعلان کیا — فوٹو: ایسٹرن فلیمز کلب ویب سائٹ
ایسٹرن فلیمز نے سعودی ویمنز پریمیئر لیگ کے آئندہ سیزن کے لیےماریہ خان کو سائن کرنے کا اعلان کیا — فوٹو: ایسٹرن فلیمز کلب ویب سائٹ

پاکستان فٹبال ٹیم کی کپتان ماریہ خان نے سعودی کلب سے معاہدہ کر لیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اعلان اتنا بڑا یا شاندار نہیں ہے جتنا کہ سعودی عرب کے فٹ بال کلبز کے ساتھ حال ہی میں معاہدہ کرنے والے سپر اسٹار کھلاڑیوں کے معاہدے کا تھا، لیکن اس کے باوجود اس کی اپنی جگہ ایک اہمیت ہے۔

دمام میں موجود ایسٹرن فلیمز نے جمعہ کی رات سعودی ویمنز پریمیئر لیگ کے آئندہ سیزن کے لیے پاکستانی خواتین فٹ بال ٹیم کی کپتان ماریہ خان کو سائن کرنے کا اعلان کیا، یہ پیش رفت گزشتہ سال سعودی عرب میں کھیلے گئے 4 نیشنز کپ میں پاکستان کے لیے ماریہ خان کی زبردست کارکردگی کے بعد سامنے آئی ہے۔

کلب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اس پیش رفت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ماریہ خان آنے والے سیزن کے لیے شامل کی گئی پہلی غیر ملکی کھلاڑی ہیں۔

سعودی عرب نے گزشتہ برس فٹ بال کے کھیل میں اپنی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ کیا ہے، النصر فٹبال کلب نے دسمبر میں کرسٹیانو رونالڈو کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے اور ملک کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے چار سرفہرست کلبز حاصل کرلیے، اس کے علاوہ موجودہ ٹرانسفر ونڈو کے دوران بڑے ناموں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

اسی طرح خواتین فٹ بال کی ترقی کے لیے بھی سرمایہ کاری کی گئی ہے، سعودی عرب نے قطر کی تقلید کرتے ہوئے آئندہ برسوں میں ورلڈ کپ کی میزبانی کی خواہش کے حوالے سے اپنے عزائم کو پوشیدہ نہیں رکھا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں کلب فٹ بال کھیلنے میں مصروف 31 سالہ ماریہ خان نے ہفتے کے روز ڈان کو بتایا کہ خواتین فٹ بال میں سرمایہ کاری سے قبل مجھے سعودی عرب جانے کا موقع ملا تھا، تاہم اس وقت میرے حالات نے مجھے قدم اٹھانے کی اجازت نہیں دی۔

انہوں نے کہا لیکن اب میں اپنی زندگی کے ایسے موڑ پر ہوں جہاں میں اس موقع کا فائدہ اٹھانے کے قابل ہوں اور واقعی اس کی منتظر ہوں۔

انہوں نے کہا کہ خلیج میں 10 سال سے زیادہ عرصے سے رہنے کی وجہ سے میں نے خطے میں خواتین فٹ بال کی ترقی کو دیکھا ہے، کسی بھی چیز سے بڑھ کر میں اس بات کی منتظر ہوں کہ مجھے نہ صرف نمائندگی کرنے کا پورا موقع ملے بلکہ میں اپنی ساتھی پاکستانی ایتھلیٹس میں بیداری لانے کی بھی کوشش کروں۔

سعودی وویمن پریمیئر لیگ نے گزشتہ سال سعودی وویمن نیشنل لیگ کی جگہ ملک کے اعلیٰ مقابلے کی جگہ لے لی، اس لیگ میں غیر ملکی کھلاڑیوں کی نمایاں شمولیت بھی دیکھی گئی،ان کھلاڑیوں میں مراکش کی ابتسام جرادی بھی شامل تھیں جنہوں نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں جاری ویمنز ورلڈ کپ میں گول کیا۔

پاکستان میں گزشتہ سال خواتین فٹ بال نے نمایاں پیش رفت کی، اگرچہ ملک میں لیگ اسٹرکچر نہ ہونے کے برابر ہے لیکن قومی ٹیم نے اچھی کارکردگی دکھائی۔

ماریہ خان پرامید ہیں کہ ان کی سعودی کلب میں منتقلی دوسرے کھلاڑیوں کے لیے غیر ملکی کلب میں جانے کا راستہ ہموار کرے گی، انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ میری شمولیت سے پاکستانی کھلاڑیوں اور ٹیلنٹ کے لیے مزید مواقع پیدا ہونے شروع ہوں، وہ ٹیلنٹ جو اکثر بغیر سامنے آئے ہی ضائع ہوجاتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں