بلوچستان: پنجگور، سوراب میں ڈپٹی کمشنر کے دفاتر پر دستی بم حملے

اپ ڈیٹ 15 اگست 2023
فائرنگ کے تبادلے کے بعد حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے — فائل فوٹو: رائٹرز
فائرنگ کے تبادلے کے بعد حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے — فائل فوٹو: رائٹرز

بلوچستان کے اضلاع پنجگور اور سوراب میں گزشتہ روز 2 ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر کو دستی بموں سے نشانہ بنایا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے رات گئے پنجگور میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر پر دستی بم پھینکا جس کے نتیجے میں دفتر کے صحن میں دھماکا ہوا۔

دھماکے سے دفتر کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، تاہم دستی بم حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

ڈپٹی کمشنر آفس کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی اہلکاروں اور حملہ آوروں کے درمیان کچھ دیر تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے بعد حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے۔

ڈپٹی کمشنر پنجگور نے بتایا کہ دستی بم حملے کے باوجود ڈی سی آفس کے لان میں قومی پرچم اتارنے کی تقریب منعقد ہوئی۔

اطلاعات کے مطابق اسی طرح کا دستی بم حملہ سوراب میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر پر صبح سویرے ہوا، دھماکے سے ڈی سی آفس کے اطراف کا علاقہ لرز اٹھا، تاہم دھماکے کے نتیجے میں جانی نقصان یا کسی دوسرے نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

حالیہ چند روز میں بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پولیس اسٹیشنوں اور لیویز کو دستی بم حملوں اور دھماکوں کے ذریعے نشانہ بنائے جانے کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

گزشتہ ہفتے قلعہ عبداللہ میں میزئی اڈا کے علاقے کو نشانہ بنانے کے لیے مقناطیسی بم استعمال کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں ایک لیویز اہلکار سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے، بم لیویز اہلکار کی گاڑی سے منسلک کیا گیا تھا۔

اسی طرح چند روز قبل خاران میں ایک پولیس اسٹیشن پر دستی بم سے حملہ کیا گیا تھا جس سے اس کے ایک حصے کو نقصان پہنچا تھا، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں