تاجر برادری کی بجلی کی قیمت میں’ناقابل برداشت’ اضافے پر سخت تنقید

اپ ڈیٹ 27 اگست 2023
تاجر برادری نے  کہا کہ حکومت ملک اور معیشت کے وسیع تر مفاد میں بجلی کے نرخوں میں کیا گیا بڑا اضافہ واپس لے—فائل فوٹو: وائٹ اسٹار
تاجر برادری نے کہا کہ حکومت ملک اور معیشت کے وسیع تر مفاد میں بجلی کے نرخوں میں کیا گیا بڑا اضافہ واپس لے—فائل فوٹو: وائٹ اسٹار

نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ آج کوئٹہ میں پاور سیکٹر کے اسٹیک ہولڈرز سے ملاقات کر رہے ہیں جب کہ تاجر برادری نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے وہ بجلی کے نرخوں میں ناقابل برداشت اضافے کو واپس لینے کا اعلان کریں تاکہ کاروباری حضرات کے ساتھ عوام کو بھی بڑے پیمانے پر ریلیف مل سکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بزنس مین گروپ کے چیئرمین زبیر موتی والا، کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد طارق یوسف اور دیگر عہدیداروں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ بجلی کے نرخوں میں اضافہ عام آدمی کے ساتھ ساتھ صنعت و تجارت کے لیے ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ملک اور معیشت کے وسیع تر مفاد میں بجلی کے نرخوں میں کیا گیا بڑا اضافہ واپس لے۔

بجلی کے نرخوں کے معاملے سے نمٹنے کے لیے مستقبل کا لائحہ عمل وضع کرنے کے لیے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے تمام تجارتی و صنعتی ایسوسی ایشنز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس 28 اگست بروز پیر طلب کرلیا ہے۔

یہ اجلاس نگران وزیراعظم کی جانب سے اس مسئلے سے متعلق طلب کیے گئے اجلاس کے بعد منعقد کیا جائے گا جس میں وزیراعظم کی میٹنگ کے نتائج کا جائزہ لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم کی جانب سے طلب کیے اجلاس میں پریشان عوام اور تاجر برادری کو کوئی ریلیف فراہم نہیں کیا گیا تو ہم اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

رواں ہفتے کراچی میں کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے رہنماؤں سے ملاقات میں وزیر اعظم نے شکیل شاہ کو وزیر اعظم آفس کا رابطہ افسر مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا، جن کے ساتھ تاجر برادری باآسانی اپنے مسائل اٹھا سکتی ہے۔

ملاقات کے دوران بزنس مین گروپ کے سربراہ زبیر موتی والا نے بھی کراچی کے صنعتی زونز کو درپیش گیس کے شدید بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا، شہر کو ہفتے میں 2 روز گیس لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے جس کی وجہ سے تمام صنعتوں کی پیداواری سرگرمیاں شدید متاثر ہو رہی ہیں، متاثرہ صنعتوں میں ایکسپورٹ سے متعلق صنعتیں بھی شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں