سینیٹ قائمہ کمیٹی کی پی آئی اے کو ہڑتالی ملازمین سے مذاکرات کی ہدایت

30 اگست 2023
سینیٹر ہدایت اللہ کی زیر صدارت اجلاس میں رضا ربانی، شیری رحمٰن، سیف اللہ ابڑو سمیت دیگر نے شرکت کی—فوٹو:سینیٹ ویب سائٹ
سینیٹر ہدایت اللہ کی زیر صدارت اجلاس میں رضا ربانی، شیری رحمٰن، سیف اللہ ابڑو سمیت دیگر نے شرکت کی—فوٹو:سینیٹ ویب سائٹ

سینیٹ کمیٹی برائے ہوابازی نے نجکاری منصوبوں کے خلاف پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے ملازمین کی جانب سے جاری ہڑتال پر تبادلہ خیال کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سینیٹر میاں رضا ربانی نے زور دے کر کہا کہ ورکرز کو اپنے بنیادی حقوق کے لیے ہر قسم کی کارروائی میں حصہ لینے کا حق حاصل ہے، انہوں نے پی آئی اے ملازمین کے خلاف درج ایف آئی آر واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔

قومی ایئر لائن کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) عامر حیات نے کہا کہ پی آئی اے اپنے ملازمین کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن قانون کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔

قائمی کمیٹی نے پی آئی اے کے ملازمین کی شکایات کے ازالہ کے لیے ان کے نمائندوں سے بات چیت کرنے کی ہدایت کی۔

سینیٹر ہدایت اللہ کی زیر صدارت اجلاس میں سینیٹرز میاں رضا ربانی، شیری رحمٰن، سید محمد صابر شاہ، عمر فاروق اور سیف اللہ ابڑو نے شرکت کی، اجلاس میں ایوی ایشن ڈویژن اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔

قائمہ کمیٹی نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایک ریٹائرڈ ملازم کی جانب سے عوامی درخواست پر بھی غور کیا جس میں شکایت کی گئی تھی کہ سی اے اے نے 2014 سے پنشن میں اضافہ نہیں کیا۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ سی اے اے ملازمین کی تنخواہ اور پنشن رولز کے مطابق 2014 میں یا اس سے قبل ریٹائر ہونے والے ملازمین کی پنشن پر ہر تین سال بعد نظر ثانی کی جائے گی۔

ایوان بالا کی کمیٹی نے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک ذیلی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کو اس کا کنوینر نامزد کیا۔

اجلاس کے دوران سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر سامان کی ہینڈلنگ میں تاخیر کی بڑھتی شکایات کی جانب توجہ مبذول کرائی۔

سی اے اے حکام نے تاخیر کی ذمہ داری پری کسٹم اسکیننگ، سامان کے بھاری بوجھ اور ایئر پورٹس پر تنگی جیسے عوامل پر ڈال دی۔

حکام نے بتایا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی گراؤنڈ ہینڈلنگ ایجنٹس (جی ایچ ایز) پر کڑی نظر رکھتی ہے اور تاخیر سے بچنے کے لیے ان کے خلاف تعزیری اقدامات کرتی ہے۔

فضائی عملے کی تنخواہوں، پنشن اور بیرون ملک قیام کے معاملے پر بات کرتے ہوئے پی آئی اے کے سربراہ نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ محکمے کی مالی مشکلات کے باعث گزشتہ 7 برسوں کے دوران تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے نے نومبر 2021 میں عملے کی تنخواہوں میں اضافہ کیا، انہیں پنشن کا اہل بنایا اور غیر ملکی دوروں کے دوران انہیں فائیو اسٹار ہوٹلوں میں قیام کا حقدار بنایا گیا۔

اجلاس کے دوران جعلی ڈگریوں کے معاملے پر قائمہ کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کے حوالے سے ایف آئی اے کے سربراہ کے خلاف قائمہ کمیٹی کی ہدایات پر عمل نہ کرنے اور کیس کے حوالے سے مکمل طور پر باخبر نہ ہونے والے افسران کو اجلاس میں بھیجنے پر ’استحقاق مجروح‘ کرنے کی شکایت درج کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں