مانیٹری پالیسی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کی رپورٹس بے بنیاد ہیں، اسٹیٹ بینک

اپ ڈیٹ 01 ستمبر 2023
جولائی میں مانیٹری پالیسی کمیٹی کی گزشتہ  میٹنگ کے بعد اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ کو 22 فیصد پر برقرار رکھا تھا — فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
جولائی میں مانیٹری پالیسی کمیٹی کی گزشتہ میٹنگ کے بعد اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ کو 22 فیصد پر برقرار رکھا تھا — فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کا ہنگامی اجلاس منعقد کرنے سے متعلق افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی خبریں مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔

مرکزی بینک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں کہا اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے انعقاد کے بارے میں میڈیا میں گردش کرنے والی خبریں مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔

مرکزی بینک کا یہ بیان معاشی تجزیہ کاروں کی جانب سے ان قیاس آرائیوں کے بعد سامنے آیا ہے کہ پالیسی ریٹ کو 300 بیسس پوائنٹس تک بڑھایا جاسکتا ہے جس کی وجہ معیشت کی زبوں حالی اور روپے کی مسلسل گراوٹ ہے۔

واضح رہے کہ ایک روز قبل پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس تقریباً ایک ہزار 250 پوائنٹس یا 2.7 فیصد گر گیا تھا۔

تجزیہ کار وں نے بنیادی طور پر اس کمی کی وجہ شرح سود میں اضافے کی افواہوں کو قرار دیا۔

افواہوں کا براہ راست حوالہ دیے بغیر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا کہ مستقبل کی پالیسی ریٹ کی پیش گوئی کرنا قبل از وقت ہوگا کیونکہ صرف مانیٹری پالیسی کمیٹی جو ایک آزاد قانونی ادارہ ہے، پالیسی ریٹ کے بارے میں فیصلہ کرنے کا مجاز ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے آئندہ اجلاس کے انعقاد کی تاریخ 14 ستمبر 2023 ہے جس میں وہ معاشی حالات کا جائزہ لے گی اور اس سلسلے میں موزوں فیصلہ کرے گی۔

جولائی میں مانیٹری پالیسی کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کے بعد اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ کو 22 فیصد پر برقرار رکھا تھا۔

مرکزی بینک نے جون میں بھی شرح سود کو مستحکم رکھا تھا اور کہا تھا کہ مہنگائی گزشتہ مہینے 38 فیصد تک پہنچ گئی لیکن جون کے اختتام سے قبل، اس نے ایک ہنگامی میٹنگ میں شرح سود میں 100 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کرتے ہوئے مہنگائی کے خراب آؤٹ لک کا حوالہ دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں