بجلی کے زائد بل: قیمتوں کے تعین کے طریقہ کار پر چیئرمین نیپرا سے بریفنگ لینے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 02 ستمبر 2023
کمیٹی نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں سے زائد بلنگ کے سبب خودکشی کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
کمیٹی نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں سے زائد بلنگ کے سبب خودکشی کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

ملک بھر میں بجلی کے بھاری بلوں پر جاری بدامنی کے پیشِ نظر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے اس معاملے کو قومی بحران قرار دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کمیٹی نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں سے زائد بلنگ کے سبب خودکشی کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

کمیٹی کے چیئرمین رانا مقبول احمد، جن کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے، نے بتایا کہ پاور سیکٹر ریگولیٹر کو کم از کم غریب طبقے کے لیے بجلی کے بلوں پر عائد تمام ٹیکس واپس لینے کی تجویز بھیج دی گئی ہے۔

کمیٹی نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے چیئرمین وسیم مختار سے قیمتوں کے تعین کے طریقہ کار پر بریفنگ لینے کا فیصلہ کیا۔

سینیٹر رانا مقبول احمد نے کہا کہ ہمیں ایک فعال حکمت عملی اپنانی ہوگی اور کمیٹی کو خود مختار پاور پروڈیوسرز کے مالکان کے بارے میں تفصیلات جاننی چاہئیں۔

کمیٹی کے رکن کامل علی آغا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قومی مسئلہ ہے اور پاکستان کے عوام شدید معاشی بحران کا شکار ہیں، اس مرحلے پر عوام کو ریلیف دیا جانا چاہیے۔

پاور ڈویژن کے حکام کی جانب سے کمیٹی کو بریفنگ دی گئی کہ مالی سال 23-2022 میں مختلف پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) میں حادثات کی وجہ سے مجموعی طور پر 164 اموات ہوئیں جبکہ 106 زخمی ہوئے۔

کمیٹی نے مختلف ڈسکوز میں کرنٹ لگنے اور بجلی کی ناقص وائرنگ سے ہونے والی ہلاکتوں اور زخمیوں کے حالیہ واقعات سے بچنے کے لیے اختیار کیے گئے اقدامات کے بارے میں مزید تفصیلات طلب کیں۔

کمیٹی کے پینل نے افسوس کا اظہار کیا کہ ٹریبونل میں متعدد مقدمات زیر التوا ہیں اور متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی نہیں کی گئی۔

پاکستان پینل کوڈ 1860 میں گیس چوری اور دیگر غیرقانونی کارروائیوں سے متعلق خلاف ورزیوں پر سزا میں اضافے کے حوالے سے ترامیم کی تجویز میں تاخیر پر کمیٹی نے تحفظات کا اظہار کیا۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے چیئرمین مسرور خان نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت داخلہ اس معاملے پر تعاون نہیں کر رہی، کمیٹی نے وزارت داخلہ کو ہدایت دی کہ اس معاملے پر دانستہ تاخیر سے گریز کیا جائے۔

اجلاس میں سینیٹر کامل علی آغا، سینیٹر سیف اللہ سرور خان نیازی، سینیٹر خالدہ عطیب، سینیٹر مشتاق احمد خان، سینیٹر انجینئر رخسانہ زبیری، سینیٹر دانش کمار، سینیٹر گردیپ سنگھ، سینیٹر نصیب اللہ بازئی، سینیٹر محمد اکرم، سینیٹر سعدیہ عباسی اور سینیٹر سید وقار مہدی نے شرکت کی۔

تبصرے (0) بند ہیں