نگران حکومت کا کپاس کی طے شدہ قیمتوں پر سختی سے عمل درآمد پر زور

وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے سپورٹ پرائس سے کم پر کپاس کی خریداری کا نوٹس لے لیا—فائل فوٹو: ڈان
وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے سپورٹ پرائس سے کم پر کپاس کی خریداری کا نوٹس لے لیا—فائل فوٹو: ڈان

نگران حکومت نے رواں برس کے شروع میں کپاس کی طے شدہ قیمتوں (سپورٹ پرائس) پر سختی سے عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کیا ہے، وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے صورتحال سے فائدہ اٹھانے اور ساڑھے 8 ہزار روپے فی 40 کلو گرام کے پہلے سے طے شدہ نرخ سے کم پر کپاس خریدنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے اس معاملے پر بات کرنے کے لیے وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے ملاقات کی، انہوں نے علیحدہ طور پر کپاس کے کاشتکاروں پر زور دیا کہ وہ اپنی فصلوں کو طے شدہ قیمت سے کم پر فروخت کرنے کے خلاف مزاحمت کریں۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں کپاس کی قیمتیں سرکاری نرخ سے کہیں زیادہ نیچے آگئی ہیں۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم شہباز شریف نے رواں برس مارچ میں کپاس کی موجودہ قیمت (سپورٹ پرائس) مقرر کی تھی۔

گزشتہ روز وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے سپورٹ پرائس سے کم پر کپاس کی خریداری کا نوٹس لیا ہے اور ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کو اس معاملے کا نوٹس لینے اور اس حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

نگران وزیر اعظم نے کہا کہ رواں برس کپاس کی بمپر فصل ملک کے لیے ایک نعمت ہے، کسانوں کو اس کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی واضح ہدایت ہے کہ کپاس کی خرید حکومت کی جانب سے طے شدہ قیمت پر ہی ہو تاکہ کسان کو نقصان سے بچایا جاسکے۔

انہوں نے گزشتہ روز پنجاب اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ سے بھی ملاقات کی اور انہیں کپاس کے کاشتکاروں کو دھوکہ دینے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی، وزیراعظم آفس میں ہونے والی ملاقات میں صوبے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

محسن نقوی نے بتایا کہ وفاقی حکومت سے درخواست کی گئی تھی کہ کپاس کی قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے ٹی سی پی کو فوری طور پر مارکیٹ سے کپاس کی خریداری شروع کرنے کی ہدایت کی جائے۔

انہوں نے کپاس کے کاشتکاروں سے کہا کہ وہ اپنی فصل کو سرکاری طور پر اعلان کردہ نرخ سے کم پر فروخت نہ کریں۔

محسن نقوی نے کہا کہ انہوں نے اور نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر نے ایک ملاقات میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو بتایا کہ پنجاب میں کپاس کی قیمت ساڑھے 6 ہزار روپے فی 40 کلو گرام پر آ گئی ہے جبکہ وفاقی حکومت نے بوائی کے موسم کے آغاز پر ساڑھے 8 ہزار روپے سرکاری نرخ کا وعدہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) سے رپورٹ طلب کر لی ہے، قوی امکان ہے کہ ٹی سی پی کی جانب سے کپاس کی خریداری شروع کر دی جائے گی، کپاس کے نرخ بڑھیں گے اور کسانوں کو ان کی محنت کا صلہ ملے گا۔

محسن نقوی نے کاشتکاروں سے درخواست کی کہ وہ اپنی کپاس کم قیمت پر نہ بیچیں، حکومتِ پنجاب اور سندھ یہ یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں کہ کاشتکاروں کو ساڑھے 8 ہزار روپے فی 40 کلو گرام ریٹ ہی ملے۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکار ڈٹے رہیں اور کپاس کا ریٹ ٹوٹنے نہ دیں، حکومت ان کے ساتھ ہے اور ان کی حمایت جاری رکھے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں