ورلڈ کپ 2023 کا دوسرا بڑا اپ سیٹ، جنوبی افریقہ کو نیدرلینڈز کے ہاتھوں شکست

17 اکتوبر 2023
ڈیوڈ ملر کی وکٹ لینے کے بعد لوگان وین بیک جشن منا رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
ڈیوڈ ملر کی وکٹ لینے کے بعد لوگان وین بیک جشن منا رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
اسکاٹ ایڈورڈز نے 69 گیندوں پر 10 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 78 رنز بنائے— فوٹو: اے ایف پی
اسکاٹ ایڈورڈز نے 69 گیندوں پر 10 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 78 رنز بنائے— فوٹو: اے ایف پی
یہ میچ بھارت کے  دھرم شالا کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے — فوٹو: کرک انفو
یہ میچ بھارت کے دھرم شالا کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے — فوٹو: کرک انفو
بارش کے باعث ٹاس میں نصف گھنٹہ تاخیر ہوئی — فوٹو: کرک انفو
بارش کے باعث ٹاس میں نصف گھنٹہ تاخیر ہوئی — فوٹو: کرک انفو

نیدرلینڈز کی ٹیم نے کپتان اسکاٹ ایڈورڈز اور باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت ورلڈ کپ 2023 کا دوسرا بڑا اپ سیٹ کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کو 38 رنز سے شکست دے دی۔

دونوں ٹیموں کے درمیان دھرم شالا کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں ٹاس بارش کے باعث نصف گھنٹے تاخیر سے ہوا جس کے بعد جنوبی افریقہ کے کپتان ٹیمبا باووما نے ٹاس جیت کر نیدر لینڈز کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

بارش کی وجہ سے میچ بروقت شروع نہ ہو سکا اور بارش اور گیلے گراؤنڈ کے سبب کافی وقت ضائع ہونے کی وجہ سے میچ کو فی اننگز تک 43 اوورز تک محدود کردیا گیا۔

نیدرلینڈز نے اننگز کا آغاز کیا تو کگیسو ربادا نے اپنے اسپیل کی پہلی ہی گیند پر وکرم جیت سنگھ کی دو اننگز کا خاتمہ کردیا جبکہ اگلے ہی اوور میں مارکو جینسن نے 18 رنز بنانے والے میک او ڈاؤڈ کو چلتا کردیا۔

ابھی یورپی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ ربادا نے اپنی ٹیم کو اہم ترین کامیابی دلاتے ہوئے باس ڈی لیڈا کو چلتا کردیا، فیلڈ امپائر نے ڈی لیڈا کو آؤٹ قرار نہ دیا لیکن جنوبی افریقہ نے ریویو لیا اور یہ فیصلہ بالکل درست ثابت ہوا۔

50 کے مجموعی اسکور پر نیدرلینڈز کو چوتھا نقصان اس وقت پہنچا جب جیرالڈ کوئٹزے نے کولن ایکرمین کی وکٹیں بکھیر دیں۔

سیبرینڈ اینجل بریچت اور تیجا نیدا منورو نے مل کر اسکور کو 82 تک پہنچا ہی تھا کہ لنگی نگیدی نے اپنی ٹیم کو پانچویں کامیابی دلا دی۔

اس مشکل وقت میں کپتان اسکاٹ ایڈورڈز کی وکٹ پر آمد ہوئی جنہوں نے تن تنہا مشکل وقت میں ٹیم کی ناؤ پار لگانے کی ذمے داری اٹھائی۔

تیجا نیدا منورو اور لوگان وین بیک جلد ہی پویلین لوٹ گئے لیکن اسکاٹ ایڈورڈز ڈٹے رہے اور اس مرحلے پر ان کا ساتھ دینے وین در مروے آئے جو ماضی میں جنوبی افریقہ کی بین الاقوامی سطح پر نمائندگی کر چکے ہیں۔

دونوں کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے آٹھویں وکٹ کے لیے 64 رنز جوڑے، وین در مروے نے 19 گیندوں پر 29 رنز کی باری کھیلی۔

دسویں نمبر پر بیٹنگ کے لیے آنے والے آریان دت نے جارحانہ کھیل پیش کرتے ہوئے 3 چھکوں کی مدد سے 23 رنز کی اننگز کھیلی۔

نیدرلینڈز نے 43 اوورز تک محدود اننگز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 245 رنز بنائے اور اس ہندسے تک رسائی کا سہرا اسکاٹ ایڈورڈز کے سر رہا جنہوں نے 69 گیندوں پر 10 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 78 رنز بنائے۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے لنگی نگیدی، ربادا اور جینسن نے دو، دو وکٹیں اپنے نام کیں۔

جنوبی افریقہ نے اننگز کا آغاز کیا تو کوئنٹن ڈی کوک اور ٹیمبا باووما نے اپنی ٹیم کو 36 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اس مرحلے پر کولن ایکرمین نے ڈی کوک کی 20 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

ابھی پروٹیز اس نقصان سے سنبھلے بھی نہ تھے کہ 39 کے مجموعے پر وین در مورے نے 16 رنز بنانے والے باووما کو بھی چلتا کردیا۔

اگلے اوور میں پال وین میکرن نے ایک رن بنانے والے کو آؤٹ کیا تو 2 رنز بعد مروے نے ڈوسن کو آؤٹ کر کے جنوبی افریقہ کو 44 رنز پر چار وکٹوں سے محروم کردیا۔

اس مرحلے پر ہنری کلاسن کا ساتھ دینے تجربہ کار ڈیوڈ ملر آئے اور دونوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے پانچویں وکٹ کے لیے 45 رنز کی ساجھے داری بنائی البتہ 89 کے مجموعی اسکور پر کلاسن چھکا مارنے کی کوشش میں باؤنڈری پر کھڑے وکرم جیت کو سیدھا کیچ دے بیٹھے۔

نیدرلینڈز کو جلد ہی ڈیوڈ ملر کی قیمتی وکٹ لینے کا موقع ملا لیکن مروے کی گیند پر باؤنڈری پر کھڑے ڈی لیڈے آسان کیچ نہ لے سکے اور گیند باؤنڈری کے پار چلی گئی۔

البتہ اگلے ہی اوور میں دوسرے اینڈ سے وین میکرن نے مارکو جینسن کی وکٹیں بکھیر کر اپنی ٹیم کو چھٹی کامیاب دلائی اور میچ جنوبی افریقہ کے ہاتھوں سے نکلتا ہوا محسوس ہونے لگا۔

ملر نے نئے بلے باز جیرالڈ کوئٹزے کے ساتھ مل کر اسکور کو 145 تک پہنچایا لیکن جارح مزاج بلے باز ڈراپ کیچ کا فائدہ نہ اٹھا سکے اور 43 رنز بنانے کے بعد بولڈ ہو گئے۔

کوئٹزے سے بھی ساتھی کھلاڑی کی جدائی برداشت نہ ہو سکی اور وہ بھی صرف 22 رنز بنانے کے بعد اپنی ٹیم کو بیچ منجدھار میں چھوڑ کر چلتے بنے۔

کیشپ مہاراج اور ربادا نے اسکور کو 166 تک پہنچایا لیکن ڈی لیڈے نے ایک اور کاری ضرب لگاتے ہوئے ربادا کی مزاحمت کا خاتمہ کردیا۔

اس کے بعد کیشپ مہاراج کا ساتھ دینے لنگی نگیدی آئے اور دونوں نے سنبھل کر بیٹنگ شروع کی البتہ اس دوران رن ریٹ بھی تیزی سے بڑھتا گیا اور جنوبی افریقہ کی فتح کی امیدیں بالکل دم توڑ گئیں۔

دونوں کھلاڑیوں نے دسویں وکٹ کے لیے 41 رنز کی شراکت قائم کی لیکن یہ ساجھے داری پروٹیز کے کام نہ آ سکی اور وین بیک نے مہاراج کو آخری اوور میں آؤٹ کر کے اپنی ٹیم کو یادگار فتح سے ہمکنار کرا دیا، مہاراج نے 40 رنز بنائے۔

جنوبی افریقہ پوری ٹیم 207 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور نیدرلینڈز نے میچ میں 38 رنز سے کامیابی اپنے نام کر لی۔

نیدرلینڈز کی جانب سے وین بیک نے تین جبکہ وین میکرن، وین در مروے اور ڈی لیڈے نے دو، دو وکٹیں اپنے نام کیں۔

نیدرلینڈز کے کپتان اسکاٹ ایڈورڈز کو 78 رنز کی فتح گر اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

آج کے میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

نیدر لینڈز: اسکاٹ ایڈورڈز (کپتان)، وکرم جیت سنگھم، میکس او ڈاؤڈ، کولن ایکرمین، باس ڈی لیڈے، تیجا ندامانورو، سائبرینڈ اینجلبرچٹ، ریلوف وین مروے، لوگن وین بیک، آریان دت، پال وین میکرین

جنوبی افریقہ: ٹیمبا بووما (کپتان)، کوئنٹن ڈی کوک، راسی وین ڈر ڈوسن، ایڈن مرکرم، ہینرک کلاسن، ڈیوڈ ملر، مارکو جانسن، کگیسو ربادا، کیشو مہاراج، لنگی نگیڈی، جیرالڈ کوٹزی

تبصرے (0) بند ہیں