بھارتی وکیل وینیت جندال نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ورلڈ کپ میچ کے بعد گراؤنڈ کے اندر نماز ادا کرنے پر محمد رضوان کے خلاف شکایت درج کرا دی ہے۔

خیال رہے کہ یہ وہی بھارتی وکیل ہے جس نے اس سے قبل پاکستان کی اسپورٹس پریزینٹر زینب عباس کے خلاف ہندو مذہب اور بھارت کے خلاف سوشل میڈیا پر پیغامات لکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے شکایت درج کرائی تھی، جس کے بعد بھارتی صارفین نے سوشل میڈیا پر زینب عباس کے خلاف شدید ٹرولنگ شروع کی تھی۔

بھارتیوں کی جانب سے آن لائن ٹرولنگ اور شدید ردعمل کے بعد زینب عباس نے ’ذاتی وجوہات کی بنا‘ پر بھارت چھوڑ دیا تھا اور بعدازاں انہوں نے وضاحتی بیان بھی جاری کیا تھا۔

اس واقعے کے بعد اب بھارتی وکیل نے ایک بار پھر پاکستانی کے خلاف شکایت درج کرائی ہے اور اس بار انہوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے بلے باز محمد رضوان کو نشانہ بنایا ہے۔

وینیت جندال نے آئی سی سی ورلڈ کپ میں پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان میچ میں گراؤنڈ کے اندر نماز ادا کرنے پر محمد رضوان کے خلاف آئی سی سی کو شکایت کی ہے۔

بھارتی وکیل نے اپنی درخواست میں لکھا کہ ’محمد رضوان کا اسٹیڈیم میں نماز پڑھنا کھیل کی روح اور آئی سی سی کے ضوابط کے منافی ہے‘۔

انہوں نے لکھا کہ ’رضوان نے نماز ادا کرکے ظاہر کیا کہ وہ مسلمان ہیں، رضوان نے اس وقت نماز ادا کی جب ٹیم کے دوسرے کھلاڑی وقفے کے دوران پانی کا انتظار کر رہے تھے‘۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ’اسٹیڈیم میں نماز ادا کرنے اور اپنی جیت کو غزہ کے لوگوں کے نام کرنے سے ان کا مذہب اور سیاسی نظریات ظاہر ہوتے ہیں، آئی سی سی نے سری لنکا کے خلاف میچ جیتنے کے بعد محمد رضوان کی طرف سے اس فتح کو غزہ کے لوگوں کے نام کرنے پر کوئی کارروائی نہیں کی‘۔

وینیت جندال نے مزید لکھا کہ اس سے قبل 2021 میں بھی رضوان نے گراؤنڈ میں نماز ادا کی تھی جب بابر اعظم کی زیر قیادت ٹیم نے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ’سپر 12‘ کھیل میں بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی، جس کے بعد پاکستان کے سابق فاسٹ باؤلر وقار یونس نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’مجھے بہت اچھا لگا کہ محمد رضوان نے ہندوؤں کے سامنے نماز پڑھی‘، کوئی بھی ایسا عمل جس سے کھیل کی روح کو نقصان پہنچے، حکام کی طرف سے اس کی مذمت کی جانی چاہیے۔

وینیت جندال نے آئی سی سی سے درخواست کی ہے کہ رضوان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں