کراچی میں ضمنی بلدیاتی انتخابات، میئر مرتضیٰ وہاب، جماعت اسلامی، ٹی ایل پی کے امیدواروں کے مدِمقابل

اپ ڈیٹ 05 نومبر 2023
ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہے گا — فائل فوٹو: اے پی پی
ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہے گا — فائل فوٹو: اے پی پی

کراچی میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کا انعقاد آج ہو رہا ہے، 9 خالی نشستوں پر میئر کراچی اور ڈپٹی میئر سمیت 54 امیدوار مدِمقابل ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 54 امیدواروں میں سے کراچی کے میئر مرتضیٰ وہاب اور پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے نائب میئر سلمان مراد کراچی کے 7 میں سے 5 اضلاع ملیر، جنوبی، وسطی، شرقی اور کیماڑی کی 9 یونین کمیٹیوں (یو سیز) میں ضمنی بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

مرتضیٰ وہاب نے پہلے یوسی-13 صدر ٹاؤن، یوسی-3 ماڑی پور ٹاؤن اور یوسی-8 ابراہیم حیدری کی 3 نشستوں پر یوسی چیئرمین کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے لیکن یوسی-8 میں وہ جماعت اسلامی کے امیدوار کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے اور پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار کی جانب سے کاغذات نامزدگی واپس لیے جانے کے سبب بلامقابلہ منتخب ہوگئے۔

میئر کراچی اور ان کے نائب، جنہوں نے 15 جنوری 2023 کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا، اب اپنے موجودہ عہدوں پر برقرار رہنے کے قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے ضمنی بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

اب میئر کراچی اپنی یوسی (یوسی 13، کہکشاں کلفٹن) میں 6 دیگر امیدواروں کے مدمقابل ہیں، ان میں 3 آزاد امیدوار بھی شامل ہیں، تاہم جماعت اسلامی کے نور الاسلام، تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سکندر آگر اور سید عبید اللہ شاہ جمعیت علمائے اسلام فضل کو ان کا اہم حریف قرار دیا جا رہا ہے۔

چیئرمین کی نشست کے لیے ڈپٹی میئر اپنی یوسی 7 (گڈاپ، ملیر) سے جماعت اسلامی کے ایوب خاصخیلی، ٹی ایل پی کے سلیم احمد اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے عبدالحفیظ جوکھیو کے خلاف ضمنی بلدیاتی انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں۔

اسی یوسی میں وائس چیئرمین کی نشست کے لیے پیپلز پارٹی کے سلیم میمن، پی ٹی آئی کے میر محب اللہ اور ٹی ایل پی کے مقبول احمد بھی مدمقابل ہیں۔

یوسی-3 ماڑی پور کے چیئرمین کی نشست کے لیے 6 دعویدار مدمقابل ہیں، ان میں پیپلز پارٹی کے سیف اللہ، پی ٹی آئی کے محمد زاہد، جماعت اسلامی کے محمد حسین اور مسلم لیگ (ن) کے محمد زاہد اقبال شامل ہیں۔

یوسی 12 (بوٹ بیسن، صدر ٹاؤن) میں وائس چیئرمین کے عہدے کے لیے پیپلز پارٹی کے حامد حسین، جماعت اسلامی کے امتیاز خان، مسلم لیگ (ن) کے گل واعظ خان، پی ٹی آئی کے محمد طاہر اور ٹی ایل پی کے عاطف قادری مدمقابل ہیں۔

وائس چیئرمین یوسی 6 (نانک واڑہ، صدر ٹاؤن) کے لیے پی ٹی آئی کے منصور احمد شیخ اور ٹی ایل پی کے محمد شاہ رخ کے علاوہ 4 آزاد امیدوار میدان میں ہیں۔

ضلع شرقی کی یوسی-1 گڈاپ ٹاؤن کے وارڈ 4، یوسی 2 ملیر کے وارڈ 3، یوسی 6 جناح ٹاؤن کے وارڈ 4 اور یوسی-5 ناظم آباد ٹاؤن کے وارڈ 3 سے جنرل ممبر کی 4 نشستوں کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں کے 20 امیدوار میدان میں ہیں۔

شہر میں 121 پولنگ اسٹیشنز قائم

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر کراچی میں 121 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے ہیں، 42 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس اور 79 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

482 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں جن میں 242 مرد ووٹرز کے لیے اور 240 خواتین ووٹرز کے لیے ہیں، ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔

سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے بلدیاتی انتخابات کے لیے سیکیورٹی پلان مرتب کیا ہے جس کے تحت صوبے بھر میں ہزاروں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ کوئیک رسپانس فورس بھی انتخابات کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے اسٹینڈ بائی پر رہے گی۔

صوبے کے بعض دیگر اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخاب کے لیے کُل 209 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں