قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے اپنے داماد اور فاسٹ باؤلر شاہین آفریدی کی بطور ٹی ٹوئنٹی کپتان تقرری کے لیے بات چیت یا ’لابنگ کا حصہ‘ بننے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کپتانی کے لیے ہمیشہ محمد رضوان کے حق میں تھے۔

ماضی میں کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران اور اس سے قبل سوشل میڈیا پر یہ افواہیں گردش کرتی رہی ہیں کہ شاہد آفریدی اپنے داماد شاہین آفریدی کو کپتان بنانے کی خواہش رکھتے ہیں اور اسی حوالے سے وہ پاکستان کرکٹ بورڈ پر دباؤ بھی ڈال رہے ہیں۔

تاہم شاہد آفریدی سما ٹی وی کے پوڈ کاسٹ اور اسپورٹس پروگرام میں کئی بار کہہ چکے ہیں کہ وہ شاہین آفریدی کے کپتان بننے کے حق میں نہیں ہیں۔

ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی بُری پرفارمنس کے بعد بابراعظم نے تینوں فارمیٹس سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا جس کے بعد کرکٹ بورڈ کی جانب سے فوراً ہی شاہین آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی کا کپتان اور شان مسعود کو پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپنے کا اعلان ہوا تھا۔

اس اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر ایک بار پھر بحث چھِڑ گئی تھی کہ شاہد آفریدی نے ہی شاہین آفریدی کو کپتان مقرر کرنے یا پاکستان کرکٹ بورڈ کے فیصلے پر لابنگ کا حصہ رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں پر ایک بار پھر شاہد آفریدی نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’میں گزشتہ روز سے ایسی افواہیں سوشل میڈیا پر دیکھ رہا ہوں، ایمانداری سے بتاؤں تو سمجھ نہیں آتا کہ لوگ کہنا کیا چاہ رہے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’میں خود کپتانی کرچکا ہوں اور میری ہمیشہ سے یہی کوشش رہی ہے کہ شاہین آفریدی کو کپتانی سے دور رکھوں، کپتانی کا اختتام کبھی اچھا نہیں رہا، سارا ملبہ کپتان پر ڈال دیا جاتا ہے، بابر اعظم کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ہمیں پہلے سے معلوم تھا۔‘

شاہد آفریدی نے کہا کہ ’شاہین آفریدی بھی خود کپتانی کے حق میں نہیں تھے لیکن انہیں لاہور قلندرز کا کپتان مقرر کردیا، مجھے کپتانی کرنے کے نتائج معلوم ہیں، کپتان بننے کے بعد آسائشیں تو بہت ہیں لیکن جب ذمہ داریاں نہیں نبھاتے تو سارا ملبہ آپ پر ہی ڈال دیا جاتا ہے۔‘

سابق کپتان نے کہا کہ ’میں کبھی بھی بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹانے کے حق میں نہیں تھا، میں نے چیئرمین پی سی بی سے بھی کہا تھا کہ وہ بابر کو کپتانی سے نہ ہٹائیں، میں چاہتا تھا کہ محمد رضوان وائٹ بال کے کپتان اور بابر ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ہوں۔‘

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’شاہین کو بطور کپتان مقرر کرنا محمد حفیظ اور چیئرمین پی سی بی کا فیصلہ ہے، میرا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے، میں نے کبھی شاہین کی کپتانی کے لیے لابنگ نہیں کی، دراصل میں ہمیشہ شاہین کو کپتانی سے دور رکھنا چاہتا تھا۔‘

انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ ’حلفیہ کہتا ہوں کہ شاہین کو کپتان بنانے کی کبھی بات نہیں کی۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’سارے سابق سینئر کرکٹرز نے بابر اعظم کی کپتانی سے متعلق باتیں کی ہیں لیکن صرف میری باتوں کو زیادہ وائرل کیا جاتا ہے۔‘

یاد رہے کہ ٹی ٹوئنٹی کپتان مقرر ہونے کے بعد شاہین آفریدی نے سماجی پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے لیے پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت باعث فخر ہے۔

انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ اور شائقین کے اعتماد اور حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’میں ٹیم اسپرٹ کو برقرار رکھنے اور قوم کا نام روشن کرنے کی پوری کوشش کروں گا، ہماری کامیابی اتحاد، اعتماد اور انتھک محنت میں ہے۔‘

شاہین نے مزید لکھا کہ ہم صرف ایک ٹیم نہیں بلکہ ہم ایک فیملی کی طرح ہیں، ہم سب مل کر ایک ساتھ آگے بڑھیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں