پاور ریگولیٹر نیپرا کی جانب سے متعارف کرائے گئے نظرثانی شدہ کنزیومر سروس مینول میں بجلی صارفین کے لیے اضافی چارجز کے علاوہ دیگر سخت اقدامات میں بل کی قسطوں پر 14 فیصد شرح سود اور ترجیحی کنکشن کے لیے ’فوری فیس‘ شامل ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عمل درآمد سے قبل 19 دسمبر کو ہونے والی عوامی سماعت میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے مجوزہ نئے ضوابط پر بحث کی جائے گی، ان ضوابط کا اعلان کپیسٹی چارجز میں اضافے اور بجلی کے استعمال میں کمی کے باوجود کیا گیا ہے۔

نئے سروس مینول میں ایک جگہ کے لیے متعدد کنکشنز پر پابندیاں اور جرمانے کی تجویز دی گئی ہے، اس کے علاوہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی جانب سے مشکوک استعمال جیسے سلو میٹر، خراب میٹر، چوری وغیرہ کے لیے جاری کیے جانے والے ڈیٹیکشن بلوں پر زیادہ جرمانے کا بھی تقاضہ کیا گیا ہے۔

مجوزہ ترامیم کے تحت ترجیحی کنکشن کے لیے صارفین کو اب سنگل فیز کے لیے15 ہزار روپے اور تھری فیز میٹرز کے لیے 30 ہزار روپے کی ’فوری فیس‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایک حالیہ عوامی سماعت کے دوران پاور کمپنیوں نے رپورٹ کیا تھا کہ رواں مالی سال کے لیے بجلی کی طلب میں 5 فیصد اضافے کی پیش گوئی کے مقابلے میں کھپت 13 فیصد کم رہی جس کی بنیادی وجہ مہنگا ٹیرف ہے۔

نیپرا اراکین نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ جولائی 2023 کے آخر تک نئے کنکشنز کے لیے 35 پزار سے زائد درخواستیں ڈسکوز کے پاس زیر التوا تھیں جب کہ بجلی کی طلب کم ہو رہی تھی جس کی وجہ سے کپیسٹی چارجز کا زیادہ اثر پڑا۔

فی الحال 20 سے 40 میٹر تک تار والے سنگل فیز میٹر کے لیے 8ہزار 500 سے 11ہزار 500 روپے اور تین فیز میٹر کے لیے 36ہزار 500 سے 50 ہزار روپے کی ادائیگی پر 30 روز کے اندر نئے کنکشن فراہم کیے جائیں۔

مجوزہ فوری فیس کی ادائیگی کے ساتھ ڈسکوز اگلے دن ڈیمانڈ نوٹس جاری کرنا ہوگا اور ادائیگی کے بعد 2 ورکنگ ڈیز کے اندر کنکشن یقینی بنانا ہوگا، نیا کنکشن لگانے میں ناکامی پر بجلی کی تقسیم کار کمپنی فیس واپس کرنے اور ذمہ دار عہدیدار کے خلاف تادیبی کارروائی کرے ہوگی۔

مجوزہ کنزیومر سروس مینول میں ایک اور بڑی تبدیلی بلوں کی اقساط پر 14 فیصد شرح سود ہے۔

اگر کوئی صارف کرنٹ بل کی قسطیں مانگتا ہے تو مقررہ تاریخ کے اندر ادائیگی کی صورت میں پہلی قسط پر کوئی لیٹ فیس سرچارج یا مارک اپ نہیں ہوگا لیکن بقیہ اقساط پر سالانہ بنیاد پر یکسان طور پر 14 فیصد مارک اپ لاگو ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں