لاہور پولیس نے عام انتخابات 2024 کے دوران نو مئی کے اشتہاریوں کی گرفتاری کے لیے کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔

لاہور پولیس کے ایس پی شہزاد رفیق نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ انتخابی مہم اور کارنر میٹنگز میں 9مئی کے اشتہاری ملزموں کی موجودگی پر گرفتاری کے لیے کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعت سے وابستہ اشتہاری ملزمان انتخابی مہم میں سرگرم ہیں اور سنگین مقدمات کے اشتہاریوں کی گرفتاری چار دیواری کے اندر سے بھی کی جاسکتی ہے۔

ایس پی ماڈل ٹاؤن نے مزید کہا کہ 9 اور 10 مئی کے واقعات میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لیے کام جاری ہے اور عسکری ٹاور حملہ کیس سمیت دیگر مقدمات میں ملوث درجنوں رہنما اور کارکن گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کا سراغ لگانے کے لیے کارنر میٹنگز اور سیاسی جلسوں کی نگرانی کی جارہی ہے اور اس میں ملزموں کی موجودگی پر ان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔

خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف متعدد مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں