میڈیا پر بیانات جاری کرنے پر بانی پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے عدت میں نکاح کیس کے پراسیکیوٹر رانا حسن عباس کا تبادلہ کردیا گیا۔

ڈان نیوز ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر اسلام آباد کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پراسیکیوٹر رانا حسن عباس کی خدمات محکمہ نارکوٹکس کو منتقل کردی گئی ہیں۔

رانا حسن عباس کی جگہ عدنان علی کو پراسیکیوٹر تعینات کردیا گیا ہے۔

ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر کی جانب سے رانا حسن عباس کو لکھے گئے مراسلے میں آگاہ کیا گیا کہ انہوں نے بغیر اجازت میڈیا چینلز پر کیسز سے متعلق بیان جاری کیے اس لیے انہیں عدالتوں میں پیش ہونے سے فوری طور پر روکا جاتا ہے۔

انہیں ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے سوشل میڈیا سے تمام مواد حذف کریں اور پراسیکیوٹر کو ایڈیشنل سیشن جج سکندر خان کی عدالت رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

25 نومبر 2023 کو بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے اسلام آباد کے سول جج قدرت اللہ کی عدالت سے رجوع کیا اور عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف دورانِ عدت نکاح کا کیس دائر کیا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ دورانِ عدت نکاح کا معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد دونوں نے مفتی سعید کے ذریعے فروری 2018 میں دوبارہ نکاح کیا۔

خاور مانیکا نے درخواست میں استدعا کی تھی کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو طلب کیا جائے اور انہیں آئین اور قانون کے تحت سخت سزا دی جائے۔

2 فروری کو عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف غیرشرعی نکاح کیس کا فیصلہ 14 گھنٹے طویل سماعت کے بعد محفوظ کر لیا گیا تھا۔

3 فروری کو سابق وزیراعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو غیر شرعی نکاح کیس میں 7، 7 سال قید کی سزا سنادی گئی تھی۔

سینئر سول جج قدرت اللہ نے بشری بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کی درخواست پر اڈیالہ جیل میں سماعت کے بعد فیصلہ سنا دیا، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 5 ،5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں