اسلام آباد ہائی کورٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کی بندش کے خلاف درخواست پر 2 مئی تک ملتوی کر دی۔

ایکس کی بندش کے خلاف صحافی احتشام عباسی کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے کی، عدالتی حکم پر سیکریٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے۔

اس موقع پر درخواست گزار کی جانب سے آمنہ علی ایڈوکیٹ جبکہ وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل عدالت میں پیش ہوئے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اس میں ہم نے رپورٹس فائل کردی ہیں۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ اس سے متعلق ایک اور درخواست آئی ہے، اس میں نوٹس کرتا ہوں، آپ جواب جمع کرائیں۔

عدالت نے کیس کی سماعت 2 مئی تک کے لیے ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ 3 اپریل کو ایکس کی بندش کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران محکمہ داخلہ کے بیان پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے آئندہ سماعت (17 اپریل) پر سیکریٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا تھا۔

جوائنٹ سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ سیکیورٹی ایجنسیز کی رپورٹ پر ایکس بند کیا گیا ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے تھے کہ کوئی لکھت پڑھت بھی تو بتائیں، پڑھ کر بتائیں کچھ، یہی کہا تھا کہ تفصیلات لے کر آئیں، یہ کون سا طریقہ ہے؟ یہ کیا رویہ ہے؟ عدالت کی معاونت کریں، کیا کیا ہے؟ نہ فائل لائے نہ کچھ، آپ بتادیں میں کیا وجہ لکھواؤں؟

جوائنٹ سیکریٹری داخلہ نے کہا تھا کہ انٹرنیٹ پر ملکی سلامتی کو خطرہ تھا۔

بعد ازاں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکریٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی تھی۔

یاد رہے کہ دو ماہ گزر جانے کے باوجود پاکستان بھر میں مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس سابقہ (ٹوئٹر) کی سروس بحال نہیں ہوسکی۔

پاکستان بھر میں 17 فروری سے ٹوئٹر کی سروس معطل ہے اور گزشتہ دو ماہ کے دوران متعدد بار اس کی سروس کو جزوی طور پر بحال کیا گیا لیکن مکمل طور پر اسے آپریشنل نہ کیا جا سکا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں