گزشتہ روز لاہور کے علاقے جی پی او چوک میں پولیس اور وکلا کے درمیان تصادم کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق انسپکٹر جاوید کی مدعیت میں تھانہ پرانی انارکلی میں مقدمہ درج کیا گیا، مقدمے میں روڈ بلاک، تشدد ، کارسرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

ایف آئی آر کے مطابق وکلا کی بڑی تعداد پولیس پر حملہ آور ہوئی، وکلا کے حملے میں ایس ایچ او نیو انارکلی، ایس ایچ اواچھرہ سمیت 5 اہلکار زخمی ہوئے۔

یاد رہے کہ 8 مئی کی دوپہر ایک بجے کے قریب عدالتوں کی منتقلی اور وکلا پر دہشتگری کے مقدمات کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کے باہر لاہور بار ایسوسی ایشن نے ریلی نکالی تھی۔

مطالبات کی منظوری کے لیے وکلا نے لاہور ہائی کورٹ کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم شروع ہوگیا۔

جس پر پولیس نے ریلی پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کردی تھی اور تقریباً 30 وکلا کو گرفتار کرلیا تھا۔

###پاکستان بار کونسل کی آج ملک گیر ہڑتال

دوسری جانب پاکستان بار کونسل نے آج ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے، خیبرپختونخوا بھر کے وکلا عدالتوں میں پیش نہیں ہورہے۔

وکلا کا کہنا ہے کہ لاہور میں پیش آنے والے واقعے پر آج ہم نے بھی عدالتی بائیکاٹ کیا ہوا ہے، جوائنٹ سیکرٹری ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن اعجاز علی شاہ نے کہا کہ وکلا پر پولیس تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

جوائنٹ سیکرٹری ہائیکورٹ بار نے کہا کہ جس نے بھی پرامن وکلاء کا راستہ روکنے کا حکم دیا ہے ان افسران کیخلاف کارروائی کی جائے۔

ان کا کہنا تھاکہ پرامن احتجاج ہرشہری کا حق ہے اور یہ حق آئین پاکستان نے دیا ہے،ملک میں آئین وقانون کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں