غزہ کے سب سے بڑے الشفا ہسپتال کے اندر تیسری اجتماعی قبر سے 49 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برآمد ہونے والی یہ اجتماعی قبر الشفا ہسپتال کے اندر سے تیسری اور غزہ کے ہسپتالوں سے ملنے والی ساتویں اجتماعی قبر ہے۔

یہ لاشیں اس وقت برآمد ہوئیں جب اسرائیل نے بدھ کے روز قاہرہ اور دوحہ میں جنگ بندی کے لیے جاری مذاکرات کے درمیان رفح پر شدید بمباری کی۔

اسرائیل نے بین الاقوامی خدشات کو نظرانداز کرتے ہوئے رفح میں ٹینک بھیجے اور منگل کے روز رفع کراسنگ پر قبضہ کر لیا جو محصور علاقے میں امداد منتقل کرنے کے لیے اہم راستہ ہے۔

اسرائیلی فوج نے الشفا ہسپتال سے برآمد تیسری اجتماعی قبر کے بارے میں فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

سوشل میڈیا فوٹیج کے مطابق الشفا ہسپتال میں کم از کم ایک درجن لاشیں سیاہ پلاسٹک کے تھیلوں میں لپٹی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔

ہسپتال کے کھنڈرات کے سامنے کھڑے الشفا میں ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ معتصم صلاح نے کہا کہ کئی لاشیں بہت پرانی ہیں۔

گزشتہ ماہ ہسپتال سے دو اجتماعی قبریں آمد ہوئی تھیں جس میں 30 کے قریب لاشوں کو دفن کیا گیا تھا۔

غزہ میڈیا آفس کے مطابق حالیہ ہفتوں میں غزہ کے 3 مختلف ہسپتالوں سے ملنے والی ’7 اجتماعی قبروں‘ سے اب تک 520 لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔

قاہرہ مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے

دوسری جانب مصر کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق قاہرہ میں تمام فریقین کی موجودگی میں دوبارہ جنگ بندی پر اتفاق کرنے کے لیے مذاکرات شروع ہوئے۔

حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ مذاکرات کا یہ دور ’فیصلہ کن‘ ہوگا۔

حماس کے عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا وہ اپنے مطالبات پر قائم ہیں اور اپنے لوگوں کے کسی بھی حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔

انہوں نے پہلے خبردار کیا تھا کہ یہ اسرائیل کے لیے قیدیوں کو رہا کرنے کا ’آخری موقع‘ ہوگا۔

تاہم اسرائیلی فورسز نے رفح کراسنگ پر قبضہ کرنے کے بعد غزہ اور رفح میں فضائی اور زمینی حملے جاری رکھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں