ایان کو جیل میں 'بی کلاس' دینے کی مخالفت

اپ ڈیٹ 25 مارچ 2015
کسٹم حکام کا موقف ہے کہ چونکہ سپر ماڈل کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتارکیا گیا لہذا وہ جیل میں بی کلاس کی حقدارنہیں ہیں—۔فوٹو/ بشکریہ ایان علی آفیشل فیس بک اکاؤنٹ
کسٹم حکام کا موقف ہے کہ چونکہ سپر ماڈل کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتارکیا گیا لہذا وہ جیل میں بی کلاس کی حقدارنہیں ہیں—۔فوٹو/ بشکریہ ایان علی آفیشل فیس بک اکاؤنٹ

اسلام آباد: کسٹم حکام نے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار سپر ماڈل ایان علی کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں 'وی آئی پی' بی کلاس دینے کی مخالفت کردی۔

ایان علی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں وکیل خرم لطیف کھوسہ کا موقف تھا کہ ماڈل کو بی کلاس دی جائے کیونکہ وہ ایک مشہور شخصیت ہیں اور ایک کم آرام دہ طرزِ زندگی کی عادی نہیں ہیں۔

کسٹم حکام نے بدھ کو راولپنڈی کے کسٹم جج چوہدری ممتاز کی عدالت میں ماڈل ایان علی کو اڈیالہ جیل میں بی کلاس دینے سے متعلق درخواست پر اپنا تحریری جواب جمع کرایا۔

تحریری جواب میں کسٹم حکام کی جانب سے ایان علی کو جیل میں بی کلاس دینے کی مخالفت کی گئی، جس کے تحت انھیں بہت سی خصوصی سہولیات حاصل ہوسکیں گی۔

مزید پڑھیں: ماڈل ایان علی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج

کسٹم حکام کا موقف ہے کہ چونکہ سپر ماڈل کو منی لانڈرنگ کیس کے تحت گرفتار کیا گیا لہذا وہ جیل میں بی کلاس کی حقدار نہیں ہیں۔

تاہم ملک میں رائج 'وی آئی پی کلچر' کے باعث ایان کو پہلے ہی خواتین بیرکس میں ایک علیحدہ کمرہ دیا گیا ہے، جبکہ ان کے روزمرہ کے کام کاج کے لیے ایک مددگار خاتون بھی فراہم کی گئی ہیں۔

جیل میں ایان کو حاصل مراعات میں سونے کے لیے ایک 'چارپائی' بھی شامل ہے، جبکہ ان کے لیے کھانا اور پانی بھی جیل سے باہر سے آتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:منی لانڈرنگ: ایان علی کی درخواست ضمانت مسترد

تاہم انھیں موبائل فون، انٹرنیٹ اور ٹی وی کی سہولیات حاصل نہیں ہیں، کیونکہ جیل میں ایسے جیمزر نصب ہیں جو چھ کلومیٹر کی حدود میں سگنلزکو جام کردیتے ہیں۔

دوسری جانب کسٹم حکام نے ایان علی کی جائیداد کا سودا کرانے والے پراپرٹی ڈیلر کا بیان بھی قلمبند کرلیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پراپرٹی ڈیلر نے ایان علی کی فروخت کردہ جائیداد کے دستاویزی ثبوت کسٹم حکام کو فراہم کردیئے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں ماہ وفاقی دارالحکومت کے بینظیرانٹرنیشنل ائیرپورٹ پرنجی ایئر لائن کی پرواز کے ذریعے اسلام آباد سے دبئی جاتے ہوئے ماڈل ایان علی کے سامان سے 5 لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔

جس کے بعد کسٹم حکام نے ماڈل کو حراست میں لے کر ان کے خلاف کسٹم ایکٹ 1969 کے تحت منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کرکے انھیں اڈیالہ جیل بھیج دیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

sana Mar 26, 2015 02:20am
یہ عورت کے منہ پر بدنام دھبہ ہے جو اپنی نسوانیت کی بنا پر پتا نہیں کتنی کالی دولت باہر لے جا چکی ہے!