سری نگر: بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے مختلف علاقوں میں ہونے جھڑپوں کے نتیجے میں 5 پولیس افسران، 2 عام شہری اور 2 مبینہ حریت پسند ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق اعلیٰ سطح کے پولیس افسر نے ایجنسی کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مبینہ حریت پسندوں نے اچھابَل کے علاقے میں پولیس پیٹرولنگ پر گھات لگا کر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 5 اہلکار ہلاک ہوئے۔

بھارتی فوج کے خلاف آزادی کے لیے لڑنے والے حریت پسندوں کی جانب سے حالیہ چند ہفتوں کے دوران علاقوں میں پیٹرولنگ کرنے والی حکومتی فورسز پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

قبل ازیں بھارتی فوجیوں اور پولیس کی انسداد شورش فورس نے دو گھروں میں مسلح حریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر اَروانی گاؤں کا محاصرہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فورسز سے چھڑپوں میں ’6 حریت پسند‘ ہلاک

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ محاصرے کے نتیجے میں دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں نوجوان لڑکے سمیت 2 عام شہری جاں بحق ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ مسلح حریت پسندوں کو فرار کرانے کی کوشش کے لیے سیکڑوں مقامی افراد باہر نکل آئے جس کے باعث 2 افراد سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ کا نشانہ بنے۔

پولیس افسر نے کہا کہ فائرنگ کے تبادلے میں 2 مشتبہ حریت پسند بھی ہلاک ہوئے۔

اس واقعے کے بعد بدامنی ساتھ واقع دیگر گاؤں میں بھی پھیل گئی اور ہزاروں لوگوں نے سڑکوں پر نکل بھارت مخالف نعرے لگائے اور حکومت فورسز کی جانب پتھر پھینکے۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: جھڑپوں میں 4 علیحدگی پسند،3 بھارتی اہلکار ہلاک

یاد رہے کہ برطانیہ کی جانب سے 1947 میں برصغیر کو چھوڑنے سے قبل پاکستان اور بھارت کے قیام کے بعد کشمیر دونوں نومولود ریاستوں کے درمیان ایک تنازع بن گیا تھا جو تاحال جاری ہے۔

دونوں ہی ممالک کشمیر پر اپنا حق جتاتے ہیں اور اس وجہ سے دونوں کے درمیان 3 جنگیں بھی ہوچکی ہیں۔

خیال رہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ہندوستانی فورسز کے مظالم کی وجہ سے یہاں کی مقامی آبادی ان کے خلاف کئی دہائیوں سے سیاسی جدوجہد کررہی ہے تاہم بھارت کا دعویٰ ہے کہ اس سیاسی جدوجہد کے علاوہ وادئ میں مسلح گروہ بھی سرگرم ہیں، جو موقع پاکر فورسز پر حملے کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: کشمیر میں جھڑپ کے دوران 2 'حریت پسند' ہلاک

کشمیر میں مسلح جدوجہد کا آغاز 1989 میں ہوا تھا جس کے بعد بھارتی فورسز نے اب تک ہزاروں کشمیریوں کو ہلاک کیا ہے۔

بھارت نے اس خطے میں اپنا کنٹرول برقرار رکھنے کیلئے 5 لاکھ فوج کو تعینات کررکھا ہے جبکہ پولیس اور دیگر پیراملٹری فورسز اس کے علاوہ ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں