بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب 2 دن تک جاری رہنے والی کشیدگی کے بعد 4 علیحدگی پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

جھڑپوں کے دوران بھارتی سیکیورٹی فورسز کے تین اہلکار بھی ہلاک ہوئے، دوسری جانب اس واقعے کی آزادانہ ذرائع سے کوئی بھی تصدیق نہیں کی جاسکی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس ’اے پی‘ نے بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیہ کے حوالے سے بتایا کہ بھارتی فوج اور علیحدگی پسندوں کے درمیان اس وقت فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا، جب 20 مئی کو پڑوسی ملک سے علیحدگی پسندوں نے کشمیر میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوج کا 3علیحدگی پسند ہلاک کرنے کا دعویٰ

راجیش کالیہ نے دعویٰ کیا کہ 2 دن تک جاری رہنے والی فائرنگ 21 مئی کو سری نگر سے 140 کلو میٹر دور ناگام سیکٹر پر ختم ہوئی۔

بھارتی فوج نے فائرنگ اور جھڑپوں کے درمیان 4 علیحدگی پسند اور 3 بھارتی اہلکار ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا، جب کہ دو طرفہ فائرنگ اور جھڑپوں کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں کی جاسکی۔

خیال رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 لاکھ کے قریب فوجی اہلکار تعینات کر رکھے ہیں۔

علیحدگی پسندوں کی جانب سے بھارتی اہلکاروں اور پیراملٹری فورسز پر حملوں کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں، گزشتہ ہفتے بھی علیحدگی پسندوں نے ایک بھارتی فوجی آفیسر کو ضلع چھوپڑیاں میں اس وقت ہلاک کردیا تھا، جب وہ شادی کے لیے چھٹیوں پر واپس گھر جا رہا تھا۔

مزید پڑھیں: کشمیر: بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 2 حریت پسند ہلاک

مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ برس نوجوان کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد تشدد اور فائرنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جس میں سینکڑوں ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

بھارتی فوج اور پولیس کا دعویٰ ہے کہ تشدد میں اضافے کے بعد سینکڑوں کشمیری نوجوانوں نے علیحدگی پسند گروپوں میں شمولیت اختیار کرلی۔

تبصرے (0) بند ہیں