لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر سموگ اور گہری دھند کے باعث چوتھے روز بھی فلائیٹ آپریشن بُری طرح متاثر ہوا، جس کے بعد متاثرہ پروازوں کی تعداد 70 سے تجاوز کرگئی۔

لاہور سمیت صوبہ پنجاب کے دیگر شہروں میں دھند اور سموگ کی آمد کے ساتھ ہی ایئرپورٹ اور اطراف میں حد نگاہ صفر تک گر گئی، جس سے فلائیٹ آپریشن مکمل طور پر معطل ہو گیا۔

سموگ اور دھند کی وجہ سے 70 سے زائد پروازیں براہ راست متاثر ہوئیں جبکہ ہزاروں مسافر ساری رات اور سارا دن لاہور ایئرپورٹ کی انتظار گاہوں میں پھنسے رہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب: دھند سے ہونے والے حادثات میں 10 افراد ہلاک

علاوہ ازیں مسافروں کو لینے کے لیے آنے والے ان کے رشتہ دار بھی انتظار سے تنگ آگئے اور لاہور ایئرپورٹ پر احتجاج کیا۔

پریشانی کے شکار مسافروں کا کہنا تھا کہ متعدد مرتبہ انتظامیہ سے بھی رابطہ کیا لیکن کوئی ان کی بات نہیں سن رہا جبکہ فلائیٹ انکوائری اور ایئرلائن انتظامیہ کا آپس میں کوئی رابطہ نہیں ہے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ فلائیٹ انکوائری کہتی ہے پرواز وقت پر جائے گی پہنچ جاؤ جبکہ ایئرپورٹ پہنچتے ہیں تو ایئرلائن کہتی ہے کہ پرواز منسوخ ہے۔

مسافروں کا کہنا تھا کہ ’سمجھ نہیں آتا کہ اپنے مسائل لے کر کہاں جائیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: دھند کا معاملہ بھارتی حکام کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ

دوسری جانب ائرپورٹ ذرائع نے دھند کے باعث آئندہ کئی روز تک فلائیٹ آپریشن مزید متاثر رہنے کا عندیہ دے دیا۔

خیال رہے کہ صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ پنجاب بھر میں اسموگ رفتہ رفتہ انتہائی درجے کی ہوتی جارہی ہے جس کے باعث نہ صرف زمینی اور فضائی ٹریفک متاثر ہورہی ہے بلکہ اس سے لوگوں میں بیماریاں بھی پھیل رہی ہیں۔

یاد رہے کہ گذشتہ کچھ ہفتوں سے صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں آلودہ دھند یا اسموگ کی وجہ سے متعدد ٹریفک حادثات رونما ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں درجنوں افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔

ادھر صوبائی حکام کا ماننا ہے کہ آلودہ دھند کی اصل وجہ دھواں، فصلوں کو جلانے سے پھیلنے والی فضائی آلودگی اور بھارت میں کوئلے کے پاور پلانٹس سرحد کے قریب ہونے سے پاکستان کے صوبہ پنجاب میں دھند بڑھ رہی ہے جبکہ اس سے سندھ اور خیبر پختون خوا بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں شدید دھند کے باعث ٹرک اور بس میں تصادم، 2 افراد ہلاک

حکام کا کہنا تھا کہ بھارتی پنجاب میں بڑے پیمانے پر فصلوں کو جلانے کی وجہ سے پیدا ہونے والے دھویں کے باعث آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ اس کی وجہ سے اسموگ کی کثافت میں اضافہ ہوا اور وہ اوپر کی جانب بڑھنا شروع ہوگئی۔

حکام نے دعویٰ کیا کہ ساہیوال کول پاور پروجیکٹ کے باعث بھی آلودگی میں اضافہ ہوا ہے جو صوبے میں اسموگ کی ایک اور وجہ ہوسکتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں