وفاقی حکومت نے لاہور اور کراچی میں کم از کم ایک پاسپورٹ آفس 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان کر دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیرداخلہ محسن نقوی کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کہنا تھا کہ لاہور اور کراچی میں کم از کم ایک پاسپورٹ آفس 24 گھنٹے کھلا رہے گا۔

محسن نقوی نے کہا کہ اس سے شہریوں کو پاسپورٹ آفس کی سہولیات تک رسائی آسان اور ممکن ہو گی۔

واضح رہے کہ 29 اپریل کو ڈان نیوز نے رپورٹ کیا تھا کہ ملک بھر میں پاسپورٹ کی چھپائی کا عمل ایک بار پھر متاثر ہوگیا ہے، جبکہ دستاویزات کی طباعت کا بیک لاگ ایک بار پھر 2 لاکھ سے تجاوز کرگیا۔

دسمبر اور جنوری میں پاسپورٹ کے لیے اپلائی کرنے والوں کو تاحال پاسپورٹ نہیں مل سکے، ذرائع کے مطابق دسمبر اور جنوری میں پاسپورٹ کے حصول کے لیے فارم جمع کرانے والوں کو پاسپورٹ جج آپریشن مکمل ہونے کے بعد دیے جائیں گے۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ حج آپریشن کی وجہ سے پاسپورٹ کا عمل متاثر ہوا ہے، صرف حج پر جانے والے افراد کو اس وقت ترجیح دی جارہی ہے۔

مزید کہنا تھا کہ جدید مشینیں دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے محدود پیمانے پر پاسپورٹ کی چھپائی ہو رہی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس کے آخر میں بھی ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کے پاس لیمنیشن پیپر کی قلت کے نتیجے میں پاسپورٹ کے اجرا میں تاخیر کی شکایات سامنے آئی تھیں اور طویل وقفے کے سبب متعدد شہریوں کے ویزوں کی مدت ختم ہو گئی تھی۔

پاسپورٹ کے اجرا میں غیر معمولی تاخیر پر ڈائریکٹوریٹ کے خلاف شکایتوں کے انبار لگ گئے تھے اور درخواست گزار معاملہ حل کرانے کے لیے وفاقی محتسب سے رابطہ کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔

شکایتوں کا نوٹس لیتے ہوئے جب وفاقی محتسب نے سینئر حکام پر مشتمل انسپیکشن ٹیم کو پاسپورٹ آفس بھیجا تو پاسپورٹ انتظامیہ نے انسپیکشن ٹیم کو بتایا تھا کہ لیمنیشن پیپر کی عدم دستیابی کے سبب پاسپورٹ کی پرنٹنگ میں تاخیر ہوئی ہے۔

انسپیکشن ٹیم نے بڑی تعداد میں لوگوں کے انٹرویوز بھی کیے تھے، درخواست گزاروں نے معائنہ ٹیم کو مطلع بتایا تھا کہ وہ کئی ماہ سے دستاویزات کے حصول کے لیے پاسپورٹ آفس آرہے ہیں، اس دوران ان کے ویزے بھی ختم ہو چکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں