فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر شکیل درانی نے کہا ہے کہ راولپنڈی سے ایک شخص کو فراڈ کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے جس کے قبضے سے خالی کارڈ، میگنیٹک اسٹرپ ریڈر، ایک اسکمر اور دیگر آلات برآمد ہوئے ہیں۔

ڈائریکٹرایف آئی اے شکیل درانی اور ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر کرائم نے پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کو بتایا کہ راولپنڈی سے ثاقب اللہ کے نام سے ایک شخص کو جعلی کریڈٹ کارڈ بنانے اور کریڈٹ کارڑ کی معلومات چوری کرنے اور نجی ویڈیوز کے ذریعے خواتین کو بلیک میل کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔

شکیل درانی کا کہنا تھا کہ ملزم بھارتی ہیکرسارو، کینیڈا، نائیجیریا اور اطالوی ہیکرز سے رابطے میں تھا جبکہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں اپنے معاونین کے ساتھ فراڈ کا کاروبار چلاتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم نے ہیکرز کو پیسوں کے عوض دستاویزات بیچ دی ہیں۔

مزید پڑھیں:اے ٹی ایم فراڈ: 559 بینک اکاؤنٹس سے 1 کروڑ روپے کی چوری

ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہا کہ ایف آئی اے ملزم کی معاونت کے حوالے سے ان کے اہل خانہ سے بھی تفتیش کررہی ہے کیونکہ ملزم نے اپنے غیرقانونی کام کے لیے ان کے نام سے قومی شناختی کارڈ اور جعلی کریڈٹ کارڈ استعمال کیے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ایف آئی دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوشش کررہی ہے۔

ملزم کے حوالے سے مزید کارروائی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کروادی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اے ٹی ایم اسکیمنگ کے ذریعے ایک کروڑ کی چوری: اسٹیٹ بینک جاگ اٹھا

خیال رہے کہ چند روز قبل ایف آئی اے نے کہا تھا کہ ایک نجی بینک نے تصدیق کی ہے کہ ان کے بینک اکاؤنٹس کو اے ٹی ایم (آٹومیٹڈ ٹیلر مشین) کارڈز کے ذریعے ہیک کرلیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) نے تصدیق کی ہے کہ ان کے 559 بینک اکاؤنٹس سے 1 کروڑ سے زائد کی رقم چوری کی گئی ہے۔

ایچ بی ایل کے عہدیدار نے انکشاف کیا تھا کہ انڈونیشیا، چین اور دیگر ممالک کو کی گئیں ٹرانزیکشن پکڑی گئی تھیں۔

ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ بینکوں کی جانب سے متروک اے ٹی ایمز اور اے ٹی ایم بوتھ پر دہائیوں پرانے سیکیورٹی نظام 'منظم غیرملکی گروہوں' کے لیے ایک آسان ہدف بن جا تاہے۔

تبصرے (0) بند ہیں