انسانی صحت کے لیے تباہ کن عادت

09 دسمبر 2017
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

نمک ایسی چیز ہے جس کے بغیر کسی کھانے کو ذائقے دار نہیں بنا جاسکتا ہے اور بیشتر افراد کھانوں میں اس کی زیادہ مقدار چھڑکنا پسند کرتے ہیں۔

مگر یہ عادت آپ کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

مزید پڑھیں : نمک جسم پر کیا اثرات مرتب کرتا ہے؟

تحقیق کے مطابق بہت زیادہ نمک کھانا دنیا بھر میں لاکھوں اموات کا باعث بنتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ نمک کھانا دل اور گردوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق نمک کی زیادہ برقرار کھانے کے نتیجے میں گردے جسم میں پانی کی مناسب مقدار برقرار رکھنے کے لیے زیادہ کام کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں ان پر بوجھ بڑھ جاتا ہے جبکہ یہ عادت گردے کے اس حصے کو بھی نقصان پہنچاتی ہے جو کچرے کو فلٹر کرتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ زیادہ نمک کھانے سے 45.4 فیصد اموات امراض قلب، فالج اور ذیابیطس کے باعث ہوتی ہیں۔

یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ زیادہ نمک کھانا ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھاتا ہے جو کہ امراض قلب اور فالج کا مرکزی عنصر ہے۔

یہ بھی پڑھیں : نمک کا زیادہ استعمال دل کے لیے تباہ کن

اسی طرح نمکین غذاﺅں کا شوق ذیابیطس کا خطرہ دوگنا تک بڑھا دیتا ہے خاص طور پر ان افراد میں یہ امکان چار گنا زیادہ ہوتا ہے جو جینیاتی طور پر اس مرض کے لیے آسان شکار ثابت ہوتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق دن بھر میں صرف آدھا چمچ اضافی نمک کھانا ذیابیطس تائپ ٹو کا خطرہ 65 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں