مسٹر بین کا کردار پاکستان سمیت دنیا بھر میں بہت مقبول ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسے نبھانے والے روون اٹکنسن کے مداحوں کی تعداد کروڑوں سے کم نہیں۔

یہی وجہ ہے کہ ان کی 'گاڑی کے حادثے میں ہلاکت' کی خبر گزشتہ دنوں بہت تیزی سے انٹرنیٹ پر وائرل ہوئی۔

تاہم یہ خبر جھوٹی تھی جس کو انٹرنیٹ پر فوکس نیوز جیسے ایک لنک کے ساتھ بریکنگ نیوز کی شکل میں انٹرنیٹ پر پھیلایا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا ایک اسٹنٹ کے دوران حادثے میں روون اٹکنسن کی موت واقع ہوئی۔

مزید پڑھیں : مسٹر بین کی ایک بار پھر واپسی

اس جعلی پوسٹ کے ساتھ اداکار کی ایک تصویر بھی دی تھی جس کے نیچے کیپشن میں RIP 1955-2017 لکھا گیا اور ایک 'پلے' بٹن دیتے ہوئے صارفین کو ویڈیو چلانے کی دعوت دی گئی۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

تاہم یہ اصل میں دھوکا تھا اور اس کا مقصد صارفین کی ڈیوائسز کو وائرس کا نشانہ بنانا تھا۔

روون اٹکنسن کی موت کی اس طرح کی جعلی خبریں گزشتہ سال بھی منظرعام پر آئی تھیں اور اس وقت بھی کمپیوٹرز کو وائرس سے نشانے بنایا گیا تھا۔

برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جب کوئی صارف اس پوسٹ پر ویڈیو کو چلانے کے لیے کلک کرتا ہے تو ایک سیکیورٹی میسج سامنے آتا ہے اور بتاتا ہے کہ آپ کا کمپیوٹر لاک ہوچکا ہے کیونکہ یہ وائرس سے متاثر ہے۔

اس کے بعد صارف کو ایک 'سپورٹ نمبر' کی جانب لے جایا جاتا ہے جو کہ یہ دھوکا دینے والوں کا نمبر ہے، جس کا مقصد صارفین کے کریڈٹ کارڈ تفصیلات حاصل کرنا ہے۔

یہ ہیکرز صارفین کو ایک سافٹ وئیر ڈاﺅن لوڈ کرنے کے لیے قائل کرنے کی بھی کوشش کرتے ہیں تاکہ ڈیوائس کو اپنے کنٹرول میں لے سکیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس جعلی پوسٹ میں بھی اداکار کی موت کی تاریخ جولائی 2017 درج ہے مگر بیشتر افراد اس بات پر توجہ ہی نہیں دیتے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں