بنگلہ دیش ناکام، بھارت 7ویں مرتبہ ایشین چیمپیئن بن گیا

اپ ڈیٹ 02 اکتوبر 2018
بھارت نے اعزاز کا دفاع کرتے ہوئے ساتویں مرتبہ چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا— فوٹو: اے ایف پی
بھارت نے اعزاز کا دفاع کرتے ہوئے ساتویں مرتبہ چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا— فوٹو: اے ایف پی
بنگلہ دیشی اوپنر لٹن داس کا سنچری کی تکمیل کے بعد ایک انداز— فوٹو: اے ایف پی
بنگلہ دیشی اوپنر لٹن داس کا سنچری کی تکمیل کے بعد ایک انداز— فوٹو: اے ایف پی

ایشیا کپ 2018 کے فائنل میں بھارت نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد بنگلہ دیش کو شکست دے کر ٹائٹل کا کامیابی سے دفاع کر کے ایک مرتبہ پھر چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔

دبئی میں 24ہزار سے زائد تماشائیوں کے سامنے بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جسے اوپنرز لٹن داس اور مہدی حسن نے بالکل درست ثابت کردیا۔

دونوں اوپنرز نے اپنی ٹیم کو 120رنز کا شاندار آغاز فراہم کیا خصوصاً لٹن داس نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے تمام انڈین باؤلرز کی خوب خبر لی۔

مزید پڑھیں: ایشیا کپ میں ناقص کارکردگی نے سرفراز کی نیندیں اڑا دیں

تاہم اس موقع پر روہت شرما اپنے ٹرمپ کارڈ اور پارٹ ٹائم آف اسپنر کیدار جادھو کو باؤلنگ پر لائے جنہوں نے پہلے ہی اوور میں وکٹ لے کر کپتان کے فیصلے کو درست ثابت کردیا۔

اس موقع پر اسپنرز کی عمدہ باؤلنگ کی بدولت بھارتی ٹیم نے میچ میں شاندار انداز میں واپسی کی اور 151 کے مجموعے تک آدھی بنگلہ دیشی ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔

مہدی حسن 32، امرالقیس دو، مشفیق الرحیم پانچ، محمد متھن دو اور محموداللہ چار رنز بنا کر پویلین لوٹے۔

دوسرے اینڈ پر موجود لٹن داس نے انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنی پہلی سنچری مکمل کی اور سومیا سرکار کے ہمراہ 37رنز جوڑ کر ٹیم کو سنبھالا دینے کی کوشش کی لیکن کلدیپ یادو کی گیند پر اسٹمپ کے متنازع فیصلے نے لٹن کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

لٹن داس کے اسٹمپ ہونے کا منظر— فوٹو: اے پی
لٹن داس کے اسٹمپ ہونے کا منظر— فوٹو: اے پی

داس نے آؤٹ ہونے سے قبل 17 گیندوں پر دو چھکوں اور 12 چوکوں کی مدد سے 121 رنز بنائے۔

اس کے بعد سومیا سرکار نے کس حد تک بھارتی باؤلرز کے خلاف مزاحمت کی لیکن ان کی 33رنز کی اننگز کے باوجود پوری بنگلہ دیشی ٹیم 222رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

یہ بھی پڑھیں: سابق فیلڈنگ کوچ کی پی سی بی اور کھلاڑیوں پر الزامات کی بوچھاڑ

بنگلہ دیشی بیٹنگ لائن کی بدترین کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ داس، مہدی اور سومیا کے علاوہ کوئی بھی کھلاڑی ڈبل فیگر میں بھی نہ پہنچ سکا۔

بھارتی کی جانب سے کلدیپ یادو نے تین اور کیدار جادھو نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

بھارت نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو گزشتہ میچوں کے برعکس شیکھر دھاون اور روہت شما کی جوڑی عمدہ آغاز فراہم کرنے میں ناکام رہی اور 35 کے مجموعے پر دھاون 15رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے جبکہ اسکور 46 تک پہنچا تو مشرفی مرتضیٰ نے امبتی رائیڈو کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

اس کے بعد کپتان روہت شرما کا ساتھ دینے دنیش کارتھک آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے اسکور کو 83 تک پہنچا دیا تاہم اس موقع پر روہت 48رنز کی اننگز روبیل حسین کے ہاتھوں تمام ہوئی۔

کارتھک نے تجربہ کار دھونی کے ساتھ ایک اور اچھی شراکت قائم کرتے ہوئے چوتھی وکٹ کے لیے 44رنز جوڑے لیکن وہ 37 رنز بنانے کے بعد محموداللہ کی گیند پر آؤٹ قرار پائے۔

ضرور پڑھیں: ایشیا کپ کی شکست سے مایوس نہیں بلکہ سیکھنے کی ضرورت ہے!

اس موقع پر تمام تر ذمے داری مہندرا سنگھ دھونی پر تھی لیکن 160 کے مجموعے وہ بھی 36رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے اور میچ میں بنگلہ دیش کی فتح کی موہوم سی امید پیدا ہو گئی۔

تاہم بھارت کی مشکلات میں اس وقت اضافہ ہو گیا جب کیدار جادھو کریمپس پڑنے کی وجہ سے ریٹائرڈ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔

لیکن تجربہ کار رویندرا جدیجا نے ذمے دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے بھوونیشور کمار کے ہمراہ چھٹی وکٹ کے لیے 45رنز کی شراکت قائم کر کے میچ کو بھارت کی جھولی میں ڈال دیا۔

البتہ اختتامی اوورز اس وقت سنسنی خیز مراحل دیکھنے کو ملے جب جدیجا اور بھوونیشور دونوں بالترتیب 23 اور 21 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔

میچ کے آخری اوور میں بھارت کو فتح کے لیے 6 رنز درکار تھے لیکن بنگلہ دیشی باؤلر جادھو کے زخمی ہونے کے باوجود رنز روکنے میں ناکام رہے اور بھارت نے آختری گیند پر فتح اپنے نام کر کے اعزاز کا کامیابی سے دفاع کیا۔

بھارت نے ٹائٹل اپنے نام کر کے ساتویں مرتبہ ایشین چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔

لٹن داس کو شاندار سنچری پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرارت دیا گیا جبکہ شیکھر دھاون کو ایشیا کپ کا بہترین کھلاڑی چنا گیا۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

بھارت: کپتان روہت شرما، شیکر دھاون، امبتی رائیدو، مہندرا سنگھ دھونی، دنیش کارتھک، کیدار جادھو، رویندرا جدیجا، کلدیپ یادو، بھونیشنور کمار، جسپریت بمراہ اور یزویندر چاہل شامل ہیں۔

بنگلہ دیش: کپتان مشرفی مرتضیٰ، لٹن داس، مہدی حسن میراز، سومیا سرکار، مشفیق الرحیم، محمد متھن، امرالقیس، محمد اللہ، نظم الاسلام، روبیل حسین، مستفیض الرحمٰن شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں